سپیشل لائیزیشن کے بعد(پارٹ ۲)

Posted on at


اب مجھے بزرگوں کی باتیں اور احباب کے پندو نصائح بڑی شدت سے یاد آرہے تھے۔ اب وہ کتابوں میں ہمہ تن مصروف رہتی۔


عشق نے سیکھ لی، وقت کی تقسیم آخر


کہ وہ ہمیں یاد تو آتے ہیں لیکن کام کے بعد”



اس کے میڈیکل کا پہلا سال گزر چکا تھا۔ اور میں فائنل میں تھا۔ میں اسے اور اسکی والدہ کو پھسلا رہا تھا۔ کہ بس اب جلدی سے ہمارا نکاح ہو جاۓ۔لیکن اب مہرین کے تیور اب سرتاپا بدل چکے تھے۔ ایک دن جب میں اسے شادی کے لیئے مجبور کر رہا تھا تو کہنے لگی کہ میں ابھی بچی ہوں۔


   وہ کہنے لگی تھرڈ ایئر آنے دو تا کہ میں  ہو جاو۔ میں نے بھی کہا چلو اسکی بات مان لیتے ہیں اور میں نے حامی بھر لی کہ چلو کل کو ہی ڈاکٹر بنے گی اور میری عزت کا باعث بھی ہو گی۔



اب میں انجینئر بن چکا تھا اور جاب کی تلاش میں تھا۔ مجھے ایک نجی ادارے میں اچھی اگی۔ چناچہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیئے جب میں اس کے گھر گیا تو اس کے جواب سن کر میں چکرانے لگا۔ وہ کہہ رہی تھی کہ دیکھو تھرڈ ایئر بہت ہی مشکل ہے اس میں کتابوں کی پڑھائی الگ اور ہاسپٹل بھی شروع ہو جاتا ہے۔ اب تم ہی بتاؤ کہ میں یہ سب کروں یا منگنی کے جھنجھٹ میں پڑوں۔


اور میں وہ ہواؤں میں اڑتا ہوا زمیں پہ آ گرا۔


 



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160