مری کا یادگار سفر حصہ چوتھا

Posted on at


 تقریبا مغرب کا ٹائم ہوچکا تھا تھوڑا تھوڑا اندھیرا چھا رہا تھا اور ہم مری پہچ گے تھے ہم نے مری سے نتھیا گلی جانا تھا جو کہ مین روڈ سے تقریبا تین کلومیڑ کے سفر پر تھا



اس جگہ پر بس جاسکتی تھی لیکن اس میں کافی افراد سوار تھے سارے لوگ بس سے اتر گے اور پیدل پہاڑوں پر سفر کرنے لگے بس سنگل سڑک سے ہوتی ہوئی سکاؤٹس کیمپ پہچ گئی ہم بھی تقریبا پیدل سفر کر کے آدھے گھنٹے میں کیمپس کے پاس پہچ گے اور بس سے سامان اترا اور جو کیمپ ہمیں ملا تھا



اس میں اپنا سامان رکھ دیا لیکن کچھ دیر بعد ہمارا کیمپ تبدیل ہو گیا اور میں اپنا بیگ وہی بھول گیا تقریبا دو گھنٹے بعد مجھے میرا بیگ مل گیا بیگ لے کر میں اپنے کیمپ میں آگیا ہم نے رات کا کھانا کھایا جو ہم اپنے ساتھ راولپنڈی سے لے کر آئے تھے



رات تقریبا کافی ہوچکی تھی اور میرے موبائل کی پیٹری بھی لو ہوگی تھی میرے پاس نوکیا گیارہ سو موبائل تھا جو کہ میرے ابو نے مجھے ساتھ لانے کے لیے دیا تھا اس کو میں نے چارجنگ پر لگا یا اور تقریبا ہم لوگ دس بجے سو گے اور صبح تقریبا میرے استاد نے پانچ بجے اٹھا دیا اور پھر ہم نے صبح


 


کی نماز پڑھی اس جگہ کاپانی برف تھا اس کے بعد ٹھوری سی قرآن پاک کی تلاوت کی اور تقریبا چھ بجے ہم واپس کیمپ آگئے  واپس آ کر ہم نے ناشتہ کیا ناشتے میں ہم نے چنے انڈے کا آملیٹ اور پراٹھے لیے نہا دھو کر فریش ہو کر ہم کچھ دیر کے لیے باہر چلے گے ہم تقریبا آٹھ بجے کے قریب واپس آے ااور اپنی سکاؤٹس کی یونیفارم پہنی اور تیار ہو گئے اس کے بعد ہم لوگ سکاوٹ کی کلاس لینے کے لیے  سکاوٹ کیمپ پہچ گے




About the author

160