عقیدہ آخرت

Posted on at


عقیدہ آخرت اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ایک ہے ۔ عقیدہ آخرت سے مراد یہ ہے کہ انسان اس بات پر یقین رکھے اور اللہ پر ایمان لے آئے کہ یہ دنیا فانی ہے، ایک دن ہمیں اسے چھوڑ کر جان ہوگا  ،  قیامت کا ایک دن مقررہ ہے ، اور ہمیں ایک دن اپنے رب کے سامنے اپنے اعمالوں کے ساتھ پیش ہونا ہے۔  اُس دن ہر انسان کا نامہ اعمال اُس کے ہاتھ میں تھما دیا جائے گا۔


 


 


عقیدہ آخرت کا انکار یا اقرار انسان کی زندگی کو بگاڑنے یا بنانے پر براہ را ست اثر انداز ہوتا ہے۔ ایک وہ شخص ہے جس کی نظر دنیا کے فائدے کے لیے ہیں اور اسے شخص بُرے کام ہی کرتا ہے اچھائی کی طرف بہت کم جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اُسے دنیا میں بھی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے اور آخرت میں بھی۔ اور ایک وہ شخص ہے جو اچھائی کی طرف جاتا ہے اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان رکھتا ہے وہ دنیا میں بھی کامیاب اور آخرت میں بھی کامیابی حاصل کرتا ہے۔


 


آخرت پر ایمان رکنے والے شخص کی نظر اُس وقت اُٹھ جاتی ہے جب وہ مرنے کے بعد اللہ کی بار گاہ میں حاضر ہوتا ہے۔ اور اپنے ہر عمل کا جوابدہ ہوتا ہے۔ اور قران مجید میں بھی ارشادِ باری تعالیٰ ہے" اوران میں سے کوئی ایسا ہے جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور ہمیں اگ کے عذاب سے بچالے۔ اور یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے ان اعمال کا بدلہ ہے جو انہوں نے کیے۔ اور اللہ جلدی حساب چکانے والا ہے"


                              


 



      ہر شخص کو موت کا ذائقہ چکھناہے۔    (کل نفس ذائقۃالموت)


 


 


 



About the author

160