امریکہ کے صدر براک اوبامہ کا اپنے ایک اتٹرویو میں کہنا ہے کہ انھوں نے بیوی کے ڈر و خوف سے تمباکو نوشی چھوڑی ہے جیسا کہ امریکہ ایک سپرپاور ہے اور اس کا صدر سپر شخصیت کی حثیت رکھتا ہے۔
باراک اوبامہ نے ایک اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس سے الگ ایک پروگرام میں نائیجریا کے صدر گڈلک جوناتھن سے بات چیت میں اس بات کو قبول کیا ہے کہ سگریٹ نوشی ایک طویل عرصے تک ان کی ذاتی کمزوری بنی رہی ہے لیکن اب انھوں نے سگریٹ نوشی کی لعنت کو ترک کر دیا ہے۔
اگر اوبامہ اپنی بیوی سے ڈرتے نہ ہوتے تو اب آج بھی شاید سگریٹ نوشی کے چنگل میں ہوتے،یہ ڈر بڑا حسین ڈر ہے کاش کہ ہرکوئی آدمی اسی طرح ڈرتا، اگر سچ کہاجائے تو یہ ڈر دراصل میں ڈر نہیں ہے بلکہ آپسی اعتماد اور انڈر اسٹینڈنگ ہے۔امریکی صدر براک اوبامہ کی بیوی باراک اوبامہ کا ہر قدم پر ساتھ دیتی ہیں۔
ہر شوہر کو یہ بات جاننا اور ماننا چاہئے کہ زندگی کی کئی باتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جنھیں بیوی بہتر طریقے سے سمجھ سکتی ہے اور اچھی طرح جان بھی سکتی ہے اگرہم ان چیزوں کو عورت کے ہی حوالے کر دیں تو شاید یہ ہماری زندگی کی گاڑی بہتر طریقے سے چلا سکیں اور آجکل مردوں کی کئی ذاتی چیزوں کو بھی اکثر عورتیں مردوں سے زیادہ بہتر و احسن طریقے سے سمجھتی ہیں۔مرد حضرات اجتماعی سطح پر بڑارول اداکرنے والے اکثر کئی بار اپنی زندگی کی بہت چھوٹی موٹی چیزوں سے لاپرواہ ہوجاتے ہیں ۔اس میں انھیں اکژعورتیں ہی سنبھالتی اور سمجاتی ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ مرد انھیں یہ رول نبھانے دیں،اور میرے نزدیک ایک سمجھداراور قابل شخص اس رول سے اپنی بیوی کو کبھی بھی نہیں روکتا۔
کہ اگر کسی بگڑے ہوے مرد کوراستے پرلانا ہے تواس کی شادی کراور۔شادی کے بعد اُسی مرد کے رہن سہن بول چال میں ایک بہت زبردست تبدیلی آتی ہے ۔عورت مردکی شخصیت کوبہت ہی منظم کرتی ہے۔ اسی لئے جو جو اپنی بیوی کی بات مانتا اور ہرقدم اُس کے مطابق لیتا ہے وہ کامیاب ضرور ہوتا ہے اسی لئے تو کہتے ہیں کہ "ہرکامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے"، لیکن یہ سب میری باتیں دوسروں کے لیے ہیں کیون کہ میں یہ سب نہیں مانتا میرا ماننا یہ ہے کہ الللہ نے ہر انسان کو دماغ دیا ہے وہ اُسے استعمال کرئے۔