14 اگست 2014 سے پاکستان میں ایک بہت بڑا تاریخی دھرنا جاری ہے اور اسی دھرنے نے جہاں ایک نیا پاکستان بنانے کی بات کی وہاں ہی پرانے پاکستان کی معشیت کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ ایک پریس رپوٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے میں ہمارے ملک کو اس اتجاج کی وجہ سے تقریبا 12 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
میں یہ نہیں کہ رہا کہ یہ لوگ دھرنا کیوں دے رہے ہیں یا ان پر تشدد کر کے ان کو روکا کیوں نہیں جا رہا ہے، میرا مقصد یہ ہے کہ ان کے مطالبات جو بھی ہیں جیسے بھی ہیں لیکن ہماری حکومت کو چاہیے کہ ان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے اور اُن کے مطالبات کا کوئی مناسب حل نکالنا چاہیے۔ یہ لوگ پاکستان کی عوام ہیں اور یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں ان کا ہم پر حق ہے اور ہم کو ان کی بات سننی چاہیے اور اگر ان کے مطالبات جائز ہیں تو ان کو پورا کرنا چاہیے۔
اسی طرح اُن لوگوں کو بھی چاہیے کہ حکومت وقت سے جائز مطالبات کرنے چائیے اور جہموری نظام کو ٹھیس نہیں دینی چاہیے۔ آخرکار یہ حکومت بھی تو عوام کی مرضی سے آئی ہے اور ایک اکثریتی عوامی منتخب پارٹی ہے اس طرح تھوڑا ہی ان کی حکومت کو ختم کیا جا سکتا ہے، کہ جس کے جی میں جب آیا باہر سڑک پر آکر حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔