جب سے انسانی زندگی کا آغاز ہوا تب سے زراعت یعنی کھیتی باڑی کا کام بھی شروع ہوگیا اور جب تک یہ دنیا قائم رہے گی زراعت کا کام بھی جاری رہے گا زندہ رہنے کیلئے انسان کھانے پر مجبور ہے اور یہ زراعت ہی کا شعبہ ہے جو انسانوں کیلئے خوراک پیدا کرنے میں دن رات مصروف رہتا ہے زراعت کسی بھی ملک کیلئے بہت اہمیت رکھتی ہے اسی طرح زراعت پاکستان کیلئے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے زراعت سے ملک کی معیشت مضبوط ہوتی ہے ساتھ ساتھ عوام بھی خوشحال ہو جاتی ہے آج سے چالیس سال پہلے کسان کھیتی باڑی کے سارے کام ہاتھوں اور ڈنگروں کی مدد سے کرتا تھا کھیت میں حل چلانا کنویں سے پانی نکالنا اور گنے کا رس نکالنے کیلئے ڈھور ڈنگروں سے کام لیا جاتا تھا.
مگر اب کھیتی باڑی کے کاموں کیلئے سائنس دانوں نے مشینیں ایجاد کرلی ہیں ٹریکڑر کی مدد سے حل چلایا جاتا ہے فصل کی کٹائی اور گہائی کا کام ہارویسٹر کی مدد سے ایک ساتھ عمل میں آتا ہے ٹیوب ویل کے ذریعے کھیتوں کو سیراب کیا جاتا ہے اس سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے اور وقت کی بچت ہوتی ہے اور اس اضافے کی مدد سے ملک کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے جتنی پیداوار زیادہ ہوگی ہمارا ملک خوراک کے معاملے میں خود کفیل ہوگا اور دوسرے ملکوں کا محتاج بھی نہیں ہونا پڑے گا اور اگر ہم اپنی ضرورت سے زیادہ اناج پیدا کریں گے تو دوسرے ملکوں کو بھی برآمد کر سکیں گے اور بہترین زرِ مبادلہ کما سکتے ہے.
پاکستان میں کپاس کی فصل کو بھی بڑی اہمیت حاصل ہے کپاس کے موسم میں اس کی بہت زیادہ کاشت کی جاتی ہے اور اسے دوسرے ملکوں میں بھی برآمد کرکے بہت زیادہ زرِ مبادلہ کماتے ہے زراعت کی بدولت بہت سے کارخانے فیکٹریا اور کپڑا بنانے والی ٹیکسٹائل ملیں سب زراعت کی بدولت ہے چاول کی ملیں خوردنی تیل بنانے اور شوگر ملیں سب زراعت سے وابستہ ہیں دالیں سبزیاں اور پھل اور چاول انسانی خوراک کا حصہ ہے ملک کی خوشحالی کیلئے کسان کی خوشحالی ضروری ہے اس کیلئے حکومت کو چاہیے کسانوں کو زیادہ سہولتیں دیں اور ان کی مشکلات کو کم کرنے میں ان کی مدد کریں اس طرح ہمارا ملک زراعت کے شعبے میں بہت ترقی کرے گا.