دینگی مچھر ایک بڑا مچھر ہوتا ہے جو کہ کالے اور سفید مکس رنگ کا ہوتا ہے یہ اکثر زیادہ تر صاف پانی پر بیٹھتا ہے اور جاڑیوں گھنے پودوں اور پھلوں پھولوں کے پودوں پر اتا ہے اس کے کاٹنے سے انسان کی موت بھی واقعہ ہو سکتی ہے
یہ ایک انتہائی خطرناک مچھر ہے اور اس کے کاٹنے پر ایک دم بوہت تیز بخار ہوتا ہے اور آنکھیں گہری سرخ ہو جاتی ہیں الٹی بھی ہو سکتی ہے اور ٹھنڈ لگنے کے ساتھ ساتھ جسم کے تمام حصوں میں درد رہتا ہے اور اگر بروقت ڈاکٹر کو نہ دکھایا جائے تو موت بھی واقعہ ہو سکتی ہے اس کے علاوہ منہ سے خون بھی اتا ہے اور پا خانے میں بھی خون اتا ہے
یہ مچھر اکثر صبح کے وقت یا شام کے وقت کاٹتا ہے اور ایک دن میں انسان کو ختم کر سکتا ہے لیکن اس سے بچاؤ ہی آپ کو اس مچھر سے بچا سکتا ہے اس کا بچاؤ یہ ہے کہ
آپ ہمیشہ اپنے گھر میں جو بھی برتن ہیں جن میں صاف پانی ہے انھیں ڈھانپ کر رکھیں اور ہمیشہ مچھر دانی لگا کر سوئیں یا کوئی بھی مچھر مار سپرے کریں خاص طور پر پودوں پر
اس کے علاوہ اگر آپ کے گھر میں کوئی گڑھا ہے جس میں پانی جما ہو رہا ہو تو اسے بھی بند کر دیں تا کہ پانی کھڑا نہ رہے اس کے علاوہ دینگی مار ادویات کا استمال کریں گھر کے اور کمروں کے کونے کونے میں تاکہ دینگی مچھرکا خاتمہ ہو سکے
اس کا علاج اسی وقت ممکن ہے جب آپ جلد سے جلد اپنی بیماری کے بارے میں جان سکیں گے اس لئے اگر آپ کو بھی یہ علامات نظر آئیں تو فورن ڈاکٹر کے پاس جائیں اور اپنی علامات ڈاکٹر کو بتائیں اور اپنا علاج شروح کریں اس کے علاوہ گھر میں بھی اس کا علاج پپیتا سے کر سکتے ہیں اس کے بارے میں میں آپ کو بتاتا ہوں
پپیتا دینگی کے مرض کے لئے بوہت مفید پپیتا کو دینگی کا علاج مانا جاتا ہے کیوں کہ ہمارے پڑوس میں ایک آدمی کو پچلے سال دینگی کا مرض ہوا تو میں نے انہیں دنوں تو پر دیکھا تھا کہ اگر دینگی ہو جائے تو پپیتا کے پتے کا رس پینے سے زھر بڑھتا نہیں جس کی وجہ سے انسان کی جان بچ سکتی ہے اور ہمارے گھر میں پپیتا کے درخت لگے ہووے تھے تو میں نے پپیتا کے پتے توڑے اور اس کا جوس بنا کر اس آدمی کو پلایا دوسرے دن جب اس کی طبیعت پوچھنے گیا تو وو کہ رہا تھا کہ پہلے سے تھوڑا بہتر ہوں تو میں نے اسے پھر ایک اور گلاس پپیتا کے پتوں کا رس دیا اور شام کو اسے ڈاکٹر کے پاس لے گیا ڈاکٹر نے ٹیسٹ وغیرہ کیا تو اسے دینگی تھا لیکن قابو میں تھا تو ڈاکٹر نے اسے دوائیں لکھ کر دی اور دوسرے دن پھر چک کرانے کا کہا اور جب میں نے ڈاکٹر کو کہا کہ میں نے اس کو پپیتا کا رس دیا تھا اس لئے یہ کچھ بہتر محسوس کر رہا ہے تو ڈاکٹر حیران رہ گیا اور مجھے کہنے لگا کہ اسی لئے میں حیران ہوں کہ دینگی کے مریض کا مرض زھر کی طرح بڑھتا ہے اور اس کو دینگی ہے ٢ دن سے اور اس کا مرض کافی کم ہے خیر جب میں اسے گھر لے کر آیا تو اسے دواؤں کے ساتھ ساتھ پپیتا کا جوس بھی روز دیتا رہتا کرتے کراتے وو ایک ہی ہفتے میں بلکل ٹھیک ہو گیا اس لئے اگر آپ کے بھی اس پڑوس میں اللہ نہ کرے کسی کو بھی یہ مرض ہو جائے تو اسی احتیاطی تدبیر پر ضرور عمل کریں انشاللہ زورور فائدہ ہوگا بلکہ پپیتے کا جوس مہینہ میں ایک بار اس کے پتوں کو پیس کر جوس نکال کر ضرور پینا چاہیئے کیوں کہ اس سے جسم میں کسی بھی زہریلی چیز کے کاٹنے کی وجہ سے جو زھر ہوگا وو ختم ہو جائیگا انشاللہ