آج کا میرا بلاگ بہت دلچسب ہے اور ایک ایسا بلاگ ہے جو ہمارے معاشرے کی بھر پُور عکاسی کرتا ہے۔ آپ نے اکثر محسوس کیا ہو گا کہ کچھ لوگ بعض معاشرے کے لوگوں کو بہت کم ظرف سمجحھتے ہین اور سوچتے ہیں کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ بات کرنے کے لیے اُن کے پاس صرف دو وجوہات ہوتی ہیں۔
۔1. مال و دولت اور معاشرے میں شہرت کی کمی
۔ 2.رہن سہن اور ظاہری شکل و صورت کی کمی
پہلی وجہ میں اپنے اگلے بلاگ میں تفصیل سے بیان کروں گا، لیکن آج میں جس چیز کو بیان کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ اکثر ہمارے معاشرے میں اُن لوگوں کی قدر نہیں کی جاتی جو شکل و صورت کے اعتبار سے تھوڑے غریب ہوتے ہیں۔ اُن کے بارے میں یہ سوچا جاتا ہے کہ وہ لوگ ذہنی طور پر بھی ایسے ہی ہوں گے یا پھر اُن کا معاشرے میں کوئی مقام نہین ہو گا۔
میں ایسے لوگوں کے سخت خلاف ہوں اور اُن سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سب کو اللہ نے بنایا ہے اور ہم سب کا مالک بھی وہی ہے۔ اُس نے کسی کو حُسن دیا ہے اور کسی کو ذہن دے دیا ہے۔ ہم یہ کبھی نہیں کہ سکتے کہ کسی کی شکل و صورت اچھی نہیں ہے تو اُسکو کوئی پیار کرنے والا کوئی نہیں ہو گا۔
ایسے لوگوں کے بارے میں شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ
نگاہ قیص سے دیکھ حُسن لیلی کو
محبوب جسکابھی ہو جیسا بھی ہو بے مثال ہوتا ہے