مشہور بات ہے کہ سب کی ساقی پہ نظر ہو یہ بہت ضروری ہے لیکن ساقی کی سب پہ نظر ہو یہ تو نہ ہی ممکن ہے اور نہ ہی ضروری ہے۔آج میں اسی حوالے سے بات کروں گا کہ آجکل ہم لوگوں میں اچھے اور بُرے کی تمیز ختم ہو گئی ہے اور ہم صرف دنیاوی اور ذاتی مفاد تک ہی سوچتے ہیں۔
آجکل ہم کوئی بھی کام کرتے ہیں تو یہ سوچتے ہیں کہ اس سے ہم کو کیا فائدہ ہو گا اور اگر ذاتی کوئی مفاد نہ ہو تو ہم وہ کام نہیں کرتے ہیں۔ یہ بہت بُری بات ہے اور معاشرتی بگاڑ کا سبب بھی یہی بات بنتی ہے۔ ہمیں ہر کام کرتے ہوئے اسکے انجام کی فکر کرنی چاہیے اور انجام دنیاوی نہیں بلکہ آخرت کے انجام کی ذیادہ فکر کرنی چاہیے،
بحثیت مسلمان ہم پہ یہ لازم ہے کہ ہم کوئی ایسا فعل سر انجام نہ دیں جس کی وجہ سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہو یا پھر ہمیں آخرت میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے۔ اگر دور حاضر کی بات کی جائے تو آجکل آخرت کی فکر کیس کو نہیں ہے اور ہم لوگ دنیا کی ظاہری چمک دمک کے جال میں بہت بُری طرح پھنس چُکے ہیں۔ اللہ سے دُعا ہے کہ ہمیں آخرت کی فکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ آخرت میں ہمارا انجام اچھا ہو اور ہمیں ناکامی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ......... آمین