بلیڈ کے بغیر بے آواز پنکھا

Posted on at


برطانوی ٹیکنالوجی فرم’’ڈائی سن‘‘ نے پرون کے بغیر ایک نیا پنکھا متعارف کروایا ہے جو عام پنکھوں کے مقابلے میں ۷۵ فیصد زیادہ خاموشی ہے اور اس کے بے آواز ہونے سے ان لوگوں کو بہت سکون مل سکتا ہے جو مچھروں کی بھنبناہٹ جیسی آواز سے پریشان ہوتے رہتے ہیں، تاہم یہ بے آواز پنکھے خاصے مہنگے ہیں۔



خاص ڈیزائن والے اس قسم کے پنکھوں کی قیمتیں ۲۲۰ پائونڈ سے ۳۰۰ پائونڈ کے درمیان ہو سکتی ہیں۔ ان قیمتوں کا انحصار پنکھوں کے سائز اور سٹائل پر ہے۔ اس کمپنی نے اپنے ’’ایئر ملٹی پلائر‘‘ بلیڈ لیس پنکھوں کی تیاری پر تقریباً ۴ کڑوڑ پائونڈ خرچ کیئے ہیں۔ اس کی تیاری ان لیباٹریوں میں کی گئی ہے جہاں ۱۵۰۰سائنسدان اور انجینیئرز ملازم ہیں۔



نئے ڈیزائن کی ’’ڈائی سن کول‘‘ پنکھوں میں ’’ہیلم ہولٹز کیویٹی‘‘ نام کی جگہ جدت استعمال کی گئیہےجو بہت موثر طریقے سے پنکھے سے نکلنے والی آوازوں کی کچھ لہروں کو منتشر کر دیتی ہے۔


 



انجینیئرز نے سب سے پہلے پنکھوں سے نکلنے والی انسانی کانوں کے کیلئے سب سے زیادہ پریشانیکاباعث بننے والی آواز کا پتہ لگا یا جو مچھروں کے پروں کی پھڑ پھڑاہٹ جیسی ہوتی ہے اور پھر اسے ختم کرنے کی کوشش کی جس میں وہ کامیاب رہے۔ ان لوگوں نے پنکھے سے گزرنے والی ہوا کے بہائو کو بھی زیادہ پُرسکون کرنے کی کوشش کی ہے جس سے ہوا کی ہلچل کم ہوگئی ہے اور آواز مزید گھٹ گئی ہے۔



ان تبدیلیوں کا مجموعی اثر یہ دیکھا گیا ہے کہ اس قسم کے بلیڈز کے بغیر پنکھے توانائی کی زیادہ بچت کرتے ہیں جس سے بجلی کا خرچ بھی کم ہوتا ہے۔  



About the author

160