پاکستان کے قدرتی وسایل

Posted on at


قدرتی وسایل سے مراد وہ وسایل ہیں جو کسی ملک کو قدرت کی طرف سے عطا ہوتے ہیں ان وسایل میں ہوا پانی جنگلات معدنیات کوئلہ نمک اور خام تیل وغیرہ کے ذخایر شامل ہیں.پاکستان ان چند خوش قسمت ترین ممالک میں سے ایک ہے جن میں یہ سب قدرتی وسایل وافر مقدار میں پاے جاتے ہیں لکن یہ بدقسمتی کی انتہا ہے کے اس کے باوجود ہمارا شمار ترقی پذیر ممالک میں ہوتا ہے.آج تک پاکستان کو کوی ایسا باشعور اور قابل حکمران نہیں ملا جس نے ان بیش بہا وسایل سے خاطرخواہ فایدہ اٹھانے کی کوشش کی ہو.غریب غریب سے سے غریب تر ہوتا جا رہا ہے اور امیر امیر تر.اسکی وجہ صرف یہی ہے کے پاکستان میں قدرتی وسایل سے فایدہ نہیں اٹھایا جاتا بلکہ اس کا متبادل بیرون ممالک سے درامد کیا جاتا ہے جسکی وجہ سے روز بروز ہم بیرونی قرضوں کے اسیر ہوتے جا رہے ہیں.

جنگلات کسی بھی ملک کے معاشی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں .یہ نہ صرف اب و ہوا کو صاف رکھتے ہیں بلکہ قیمتی لکڑی کی شکل میں ان سے کثیر زر مبادلہ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ یہ بارشوں کا سبب بھی بنتے ہیں مگر ایک لمحہ فکریہ ہے کے پاکستان میں جنگلات نہ ہونے کے برابر ہیں.انگریزوں کے دور کے لگاے گئے درخت زیادہ تر چوری ہو چکے ہیں اور نیی شجر کاری کا اہتمام بھی نہیں کیا جاتا اوپر سے انڈیا نے دریاؤں کا پانی بند کر دیا ہے تو ملک میں قحط کا سا سماں ہے اس لئے ضرورت ہے کے ملک میں نیے درخت لگے جایں اور ان کا سرکاری ریکارڈ میں اندراج بھی کیا جائے تاکہ چوری کے خطرے کا سدباب کیا جا سکے

اس کے بعد ذکر ہو جائے معدنیات کا.دیکھا جائے تو پاکستان معدنیات کے معملے میں بھی خود کفیل ہے .دنیا میں نمک کا سب سے بڑا ذخیرہ کھیوڑہ کے مقام پر موجود ہے جہاں سے ہر سال ہزاروں ٹن نمک نکالا جاتا ہے جس سے نہ صرف اپنے ملک کے ضروریات پوری ہوتی ہیں بلکہ یہ نمک بیرونی ممالک میں برامد بھی کیا جاتا ہے جس سے کروڑوں کا زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے .

اب ذرا تھر میں موجود کوئلے کے ذخائر کا ذکر بھی سن لیجیے .ایک انٹرنیشنل کمپنی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تھر کے مقام پر اتنا کوئلہ موجود ہے کہ پاکستان کو کوئلے کے ذخایر کے لحاظ سے امیر ترین ملک کہا جا سکتا ہے .صرف تھر میں موجود کوئلے کے ذخایر ٨٥٠ ٹریلین کیوبک فٹ ہیں جو کے سعودیہ اور ایران کے ذخایر سے بھی زیادہ ہیں.اگر اس کوئلے کا صرف ٢ فی صد بھی استمعال کیا جائے تو اس سے ٢٠٠٠٠ میگا واٹ بجلی 40 سال تک کے لئے حاصل ہو سکتی ہے اب اس سارے کوئلے کے استعمال سے کتنی بجلی حاصل ہوگی اسکا اندازہ لگانا مشکل نہیں

مگر یہ سارا وسایل کا خزانہ استعمال کرنے کی توفیق کسی حکمران کو نہیں .مرغی کی ایک ٹانگ کے مصداق ہر سال کروڑوں روپے تیل کی درامد پر خرچ کر دیے جاتے ہیں مگر کوئلے کے ان ذخایر پر توجہ کوی نہیں دیتا.اگر ان ذخایرکو صحیح سے استمعال کیا جائے تو کوی شبہ نہیں کہ پاکستان بہت کم عرصے میں ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے                   



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160