عبایا اسلام کا یا کلچر کا حصّہ ؟

Posted on at


اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں ہر ایک چیز کے لئے قوانین موجود ہیں. ہر انسان کو زندگی گزرنے کے تمام اصول بھی بتا دیے گے ہیں. اسی طرح مردوں کے لئے بھی کچھ قوانین اور اصول ہیں اور عورتوں کے کیے بھی. 

                     پردہ اسلام میں عورت کے لئے لازمی ہے. ایک عورت کو اپنے اپ کو دھکننے کا حکم ہے. اور اس کا طریقہ بھی اسلام میں بتا دیا گیا ہے. قرآن پاک کو مکمل ضابطہ حیات اس لئے ہی کہا جاتا ہے کیوں کے اس میں ہر پہلو زندگی ازارننے کا نمایا ہے. 

             اسلام میں عورت کے لئے یہ حکم ہے کے جب بھی وو گھر سے باہر جی چاہے کسی بھی مقصد کے لئے تو اپنے آپ کو دہک لے.اور اپنا پردہ رکھے. اپنے بال لپیٹ لی کے نظر نہ آئین اور اپنا جسم بھی اس طرح سے ڈھک لے کے جسم نمایا نہ ہو.

    اب قران پاک میں یہ نہیں لکھا گیا کہیں کے عورت پے عبایا اوڑھنا لازمی ہے. وو کسی بھی چادر، سکارف کو اوڑھ سکتی ہے. لیکن آج کل عبایا ہی صرف پردہ سمجھا جاتا ہے. جب کے دین اسلام میں عبایا لینا لازمی نہیں. 

              بہت سے اسلامی ممالک میں عبایا لازمی ہے لیکن وہ ان کے قانون اور کلچر کا حصّہ ہے دین میں عبایا ہی پردہ ہے یہ لازمی نہیں ہے. اگر ہم عبایا پے نظر ڈالیں تو یہ بات بلکل واضح ہو جی گی کے کے جس طرح عبایا کو بنایا اور سجایا جاتا ہے اس طرح جیسے کپڑے بھی نہیں. عبایا کپڑوں سے زیادہ فٹنگ والا ھوتا ہے اور خوب قیمتی کام اور قیمتی موتی وغیرہ لگے ہوتے ہیں. 

       عبایا فیشن میں ان ہے آج کل . زیادہ تر لوگ تو نیے نیے ڈیزائن کے عبایا فیشن کے طور پے پہنتے ہیں. عبایا اب صرف و صرف فیشن ہے. اور یہ ایک اسلامی کلچر کا حصّہ بن گیا ہے. 



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160