گھر سے بھاگنے کی وجوہات

Posted on at


اگر بات کی جاۓ کسی بھی مسلے پر تو ایک لمبی بحث شروع ہو جاتی ہے. لیکن میں اپنے بلاگز کے ذریعے صرف بحث نہیں کرنا چاہتی نہ ہی یہ میرا مقصد ہے. بلاگز لکھنا اور ایسے موضوع پے بحث کرنے کا مقصد اور مطلب صرف و صرف اتنا ہے کے ہم مل جل کر آپنی کوششوں سے ان معاشرتی برائیوں کا خاتمہ کر سکیں اور میری بھی یہ ایک ادنا سی کوشش ہے. اور آج بھی اسی طرح کی ایک اہم برائی یا مسلے پے بحث کر رہی ہوں.

          ہمارے ماشرے میں برائیوں کی طرف بھڑتا رحجان اس چیز کی نشان دہی ہے کے ہم لوگوں کا ایمان کمزور ہے. اور ہم صرف مسلمان ہونے کا دعوا کرتے ہیں. ہر 

ہر روز ایک نئی بات سننے کو ملتی ہے. اخبار مسائل سے بھرے پڑھے ہوتے ہیں. کبھی ریپ کے واقعات ، کبھی کوئی بچی یا بچا کچرے کے ڈھیر سے ملنا، کبھی مفلسی کے ہاتھوں اپنے ہی بچوں کو بیچ دینا یا پھر مار ڈالنا. اور لڑکیوں کا گھر سے بھاگ جانا. 

                  ایک لڑکی جہاں پلتی بھرتی ہے. جو اس کا گھر ھوتا ہے. اپنے والدین اپنا گھر کسی ایک انسان کے لئے کیوں چھوڑ کر چلی جاتی ہے؟؟/ کیا گھر والوں کی کوئی غلطی ہوتی ہے یا اس کی آپنی؟ کبھی کوئی بھی مسلہ ایسا کسی خاندان میں پیش اے تو سب سے پہلی انگلی اس کی تربیت اور پرورش پر اٹھتی ہے. لیکن کیا کوئی کسی کی ایسی تربیت کرتا ہے کے وہ آپنی زندگی میں کبھی کوئی ایسا قدم اٹھا ے لیکن یہاں بھی قصور وار صرف عورت کو ہی سمجھا جاتا ہے یعنی ماں کو. ... 

        کیا کوئی ایسی حرکت جان بھوج کے کرتا ہے؟ یا پھر اسکی کوئی وجہ ہوتی ہے... میں صرف اتنا لکھنا چاہوں گی کے آپنی بیٹی کو اتنا پیار اور اتنا سپیس دیں کے وہ آپ سے آپنی ہر بات شیر کر سکے . میری نظر میں گھر چھوڑنا یا گھر سے بھاگنا ان باتوں کے پیچھے دو ہی وجوہات ہوتی ہیں.

          سب سے پہلی تو یہ کے جن بچوں کو گھر میں توجہ نہیں ملتی اور وہ یہ سب باہر تلاش کرتے ہیں. جن بچیوں کو ہر وقت گھر میں پرایا ہونے کا احساس دلایا جاۓ اور انکو ان کے بھائیوں کے سامنے کم اہمیت دی جاتی ہے. وو ہی بچیاں گھر سے باہر ہر ایک پر اعتبار کر جاتی ہیں . اور اپنے لئے گھر سے باہر سہارا ڈھونڈتی ہیں. اور ان میں اچھے بورے کی پہچان نہیں ہوتی. بس انھیں ایسے ماحول سے اپنے گھر سے چھٹکارا پانا ھوتا ہے.  اور پھر جب کبھی بھی انکی زندگی میں کوئی بھی آتا ہے تو وہ با آسانی اس پے اعتبار کر لیتی ہیں. اور وہ یہ بات کبھی نہیں سمجھ سکتیں ان کے والدین جتنا انھیں کوئی پیار نہیں کر سکتا. انکے گھر وو جتنا محفوظ ہیں اتنا اور کہیں نہیں. لیکن غلطی یہاں ہوتی ہے کے انھیں کبھی اس چیز کا احساس کسی نے دلایا ہی نہیں ھوتا.

                           دوسری اہم وجہ یہ ہوتی ہے جن کو اپنے گھر سے کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی. وہ  بچیاں جو اپنے فیصلوں میں بلکل آزاد ہوتی ہیں. ان کے گھر والے ان پے بلکل بھی نظر نہیں رکھتے اور وہ لڑکیاں اپنی زندگی کا ہر فیصلہ خود کرتی ہیں. بے جا آزادی اور روشن خیالی کی وجہ سے وہ ہر ایک کو غلط اور صرف خود کو ہی ٹھیک سمجھتی ہیں. تو وہ آپنی زندگی کا ہر فیصلہ خود کرنا چاہتی ہیں. اور جب والدین پھر کسی کام سے روکیں یا منع کریں تو تب انھیں وہ ناگوار گزرتی ہیں. اور وہ اپنا فیصلہ ٹھیک سمجھتی ہیں. اور آپنی مرضی گھر چھوڑ دینا ہی وہ صحیح فیصلہ سمجھتی ہیں. .... اور والدین کو کم عقل اور اپنا دشمن تصور کرتی ہیں.

           اگر والدین گھر میں سب کے ساتھ برابر کا سلوک رکھیں اور آپنی بیٹی کو ایک حد تک پابندی میں رکھیں اور اور اسے آپنی سوچ اور آپنی راۓ ظاہر کرنے کا حق حاصل ہو تو ہر لڑکی آپنی مرضی اسی میں شامل کر لے جس میں اس کے والدین کی مرضی اور عزت شامل ہو.



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160