جمہوریت کا مقصد شہریوں کی فلاح ترقی اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے

Posted on at


جمہوریت محض ووٹ ڈالنے کا نام نہیں، جمہوریت ایسی حکومت ہے جو عوام کی مرضی سے قائم ہوتی ہے اور اس کے بنیادی مقاصد مندرجہ ذیل ہیں؛


داخلی اور بیرونی خطرات سے تمام شہریوں کی حفاظت کرنا


 تمام شہریوں کو روزمرہ زندگی کی سہولیات وخدمات فراہم کرنا


 ایسے قوانین اور پالیسیاں تشکیل دینا جن کی مدد سے معاشرتی ہم آہنگی اور امن و امان قائم ہو، معاشی طور پر لوگوں کا معیار زندگی ترقی کرئے نیز ملک میں مستحکم سیاسی روایات قائم ہوں۔



جمہوریت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ


لوگوں کی حکومت۔( کون حکومت کرے گا؟


لوگوں کے لیے قائم ہونے والی حکومت(کیسے کرئے گی حکومت؟)


لوگوں کے لیے قائم ہونے والی حکومت(کیوں حکومت کرئے گا؟


اس اصول کا تیسرا حصہ جمہوری حکومت کا مقصد بیان کرتا ہے جو عوام کی حفاظت بہتری اور ترقی ہے۔


انسانی معاشرے میں مذہب اور عقیدے کا تنوع ختم نہیں کیا جا سکتا۔ مختلف مزاہب کے عقائد میں اختلاف تو ایک طرف، ایک ہی مذہب کے پیروکاروں میں بھی عقائد کا حیران کن اختلاف ممکن ہوتا ہے۔ بحث مباحثے یا جبر کے ذریعے انسانوں کو کسی ایک مذہب کی پیروی پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ۔ ہر شہری اپنے اپنے انفرادی ضمیر کی روشنی میں عقیدہ اختیار کرنے کا حق رکھتا ہے تاہم جمہوریت چند عملی اُصولوں کی بنیاد پر معاشرے کے تمام شہریوں اور گوہوں کے باہمی تعلقات کو منضبط کرنے کا طریقہ کار ہے۔



ان عملی اصولوں پر اتفاق رائے کے لیے تمام شہریوں کا کسی ایک مذہب پر کاربند ہونا ضروری نہیں بلکہ اگر کسی ایک مذہب کے عقائد کو عملی اصولوں کی بنیاد قراردیا جائے تو دیگر مذاہب کے پیروکاروں کی لیے جمہوری عمل میں شریک رہنا مشکل ہوجاتا ہے۔ چنانچہ جہوریت میں تمام عقائد اور مذاہب کا یکساں احترام کیا جاتا ہے۔ عقیدے کو ہر شہری کو ہر شہری کا ذاتی معاملہ قرار دیا جاتا ہے اور اسے اپنے عقائد پر کاربند ہونے کی پوری آزادی ہوتی ہے۔ تاہم جمہوری عمل دستور اور ریاستی امور میں کسی مذہب کے عقائد کو بنیاد نہیں بنایا جا سکتا۔ جمہوری عمل کی کامیابی کے لیے مذہب اور ریاستی اُمور میں مکمل علیحدگی لازمی ہے۔



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160