جمہوری نظام میں تمام شہریوں کو حکومت میں حصہ لینے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

Posted on at


انسانی تاریخ میں سیاسی حکمرانی کے مختلف تصورات مختلف زمانوں اور خطوں میں رائج رہے ہیں۔ چھوٹے موٹے فرق کے ساتھ ان تصورات کو تاریخی طور پر تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

شخصی حکومت : فردواحد، ظل سبحانی کے منہ سے نکلنے والا ہرلفظ قانون کا درجہ رکھتا ہے۔ ظل سبحانی کی تلوار اُن کی حکومت کا جواز ہوتا ہے۔ عوام ظل سبحانی کی رعایا ہے۔ اُن کی عنایات کی متحاج اور ان کے عتاب سے خوفزدہ۔ وہ جسے چاہیں اُس کا منہ موتیوں سے بھر دیں اور جسے چاہیں اُس کی کھال اُتار لیں۔ اُن کے مزاج میں آئے تو محل کھڑا کر دیں، باغات بنوائیں اُن کی طبعیت مائل ہو تو تلاب اور سڑکیں بنوائیں۔

چند سری حکومت: فردواحد کی حکومت سے اگلا درجہ کسی خاص نسل یا پیشے سے  تعلق رکھنے والے شہریوں کی حکومت ہے۔ مثال کے طور پر روم میں صاحب جائیداد لوگوں کی حکومت۔ 14 ویں صدی سے لیکر 17ویں صدی تک یورپ میں جاگیردار اُمر کی حکومت وغیرہ۔ اس نظام میں حکمرانی کا حق صرف ایک خاص طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو حاصل ہوتا ہے۔ باقی عوام اُن کی رعایا تصور ہوتی ہے۔ ایسی حکومت میں تمام قوانین، پالیسیاں اور ادارے صرف ٹولے کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیے جاتے ہیں۔ ایسی حکومت میں سیاسی استحکام، سماجی امن اور معاشی ترقی کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔ سیاسی  طور پر حکمران ٹولے میں ہر وقت باہمی سازشوں کا بازار گرم رہتا ہے۔ سماجی طور پر مجرم طبقات اور مراعات یافتہ گروہ میں کشمکش رہتی ہے اور نا منصفانہ قوانیں اور پالیسیوں کے باعث امیر اور غریب کا فرق بڑھتا رھتا ہے۔

جمہوری حکومت: جمہور کا لفظ عربی کا ہے جسکا مطلب عوام ہے۔ جمہوریت کا مطلب ہے لوگوں کی حکومت۔ ایسے نظام میں رنگ، نسل، زبان، جنس، سماجی ومعاشی حثیت کے فرق سے قطع نظر، ہر شہری کو حق حاصل ہوتا ہے وہ اگر چاہے تو مملکت کے کسی بھی سیاسی عہدے کے لیے اُمیدوار ہو اور اگر متعلقہ عوام اُس کی رہنمائی قبول کرنے پر آمادہ ہوں اور اُسے ووٹ دیں تووہ کاروبار مملکت میں اُن کی راہنمائی کرئے۔ اور اگر کوئی شہری سیاست میں حصہ لینے کی بجائے صرف قانون کی پابندی، پیداواری سرگرمیوں میں شرکت اور اپنی نجی زندگی میں بنیادی اخلاقی اُصولوں کی پاس داری پر اکتفا کرنا چاہیےتو وہ صرف رائے دہی کا حق استعمال کرئے یعنی بالواسطہ طور پر نظام حکومت میں شریک ہو۔ جمہوریت میں کسی شہری کا شریک ہونا رضاکارانہ فیصلہ ہےلیکن اُصولی طور پر ریاست ہر شہری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ سیاست میں شریک ہو اور اپنے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرئے۔ جمہوری نظام میں شہریوں کا سیاسی عمل میں شریک ہونا قابل تعریف بات سمجی جاتی ہے۔ دوسری طرف چند سری حکومت میں عوام کے سیاست میں حصہ لینے کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے، اسی طرح فردواحد کی مطلق العنان حکومت تو سیاست میں حصہ لینے اور ںظام حکومت میں حصہ ڈالنے کے خواہشمند شہریوں کو حکمران کا ذاتی دشمن اور غدار سمجھتی ہے۔ جمہوری حکومت میں ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ سیاسی شعور حاصل کرئے، سیاسی عمل میں شریک ہو اور اگر وہ عوامی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے تو اعلی ترین عہدوں پر پہنچ کر ملک و قوم کی خدمت کرئے۔

 

 Written and composed by; ABID RAFIQUE



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160