جمہوری نظام میں رائے عامہ بینادی کردار ادا کرتی ہے۔

Posted on at


ہر شہری کو پرامن ذرائع سے رائے عامہ بنانے میں حصہ لینے کا مساوی حق ہوتا ہے۔ جمہوریت عوام کی رائے سے قائم ہونے والی حکومت کا نام ہے۔ عوام کی رائے اُسی صورت میں مناسب ہوسکتی ہے جب اُنھیں معلومات فراہم کی جاہیں، اُنھیں مختلف نقطہ نظر تک رسائی حاصل کرنے کا موقع دیا جائے اور معاشرئے میں موجود مختلف افراد اور گروہوں کو یہ حق حاصک ہو کہ وہ اپنی سمجھ اور اپنے علم کے مطابق لوگوں کو حالات و واقعات کی رفتار سے آگاہ رکھیں۔

اس سارے عمل کو رائے عامہ تشکیل دینا کہتے ہیں۔ اخبارات ، ریڈیو، ٹیلی ویژن ، جلسے جلوس، بحث مباحثہ، سیمنار، کتابیں، علمی مقالے اور اشتہارات وغیرہ یہ سب رائے عامہ بنانے کے مختلف ذریعے ہیں۔ جمہوری معاشرہ ان ذرائع پر صرف اُسی حد  تک پابندی  لگاتا ہے کہ اس حق کو استعمال کرتے ہوئے امن و امان برقرار رکھا جائے، تشدد سے کام نہ لیا جائے۔ ہر شخص کو اپنی بات کہنے کا حق ہے، اپنی بات زبردستی منوانے کا حق نہیں ہے۔

اخبارات اور ذرائع ابلاغ جمہوریت کی احتسابی نظام کا حصہ ہیں۔ ان کا کام حکومت کے کارکردگی پر نظر رکھنا بھی ہے اور حکومت اور عوام کے درمیان پُل کا بھی ہے یعنی عوام کی مشکلات سے حکومت کو آگاہ کیا جائے اور حکومتی نقطہ نظر عوام کے سامنے لایا جائے۔ اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ یہ کام تبھی کر سکتے ہیں جب اُنھیں آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت ہو ورنہ ذرائع  ابلاغ کی ساکھ قائم نہیں ہو سکتی۔ حکومتی نقطہ نظر کی افادیت کو عوام نہیں مانتے اور عوام کی مشکلات حکومت تک نہیں پہنچ پاتی اور ہر دو صورتوں میں جمہوری نظام کی کامیابی ممکن نہیں ہوتی۔



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160