جمہوریت میں نقطہ نظر، اقدار اور پالیسیوں کے تنوع کی گنجائش ہوتی ہے۔

Posted on at


طاققت کی بل پر کسی ایک نقطہ نظر کوعوام پر مسلط کرنے سے جمہوتری کی بنیاد ختم ہو جاتی ہے۔ جمہوریت دراصل ایک نقطہ نظر نہیں جس میں گھڑے گھڑائے مفروضات پر یقین رکھنا شہریوں کے لیے لازم قرار دیا جائے۔ جمہوریت ایک طریقہ کا کا نام ہے، سماجی بحث و مباحثے اور بقائے باہمی کے طریقے طے کرنے کے بعد ہر شہری کو اختیار ہے کہ وہ اپنے زمانے کے حقائق، اپنے ملکی حالات اور اپنے علم و تدبر کو کام میں لاتے ہوئے انسانوں کی بہتری کے لیے نت نئی راہیں نکالے۔ مثال کے طور پر ایک جمہوری نظام میں ایسے لوگ بھی کام کر سکتے  ہیں جو یہ سمحجتے ہیں کہ ہمارے ملک کی معشیت کی بنیاد زراعت پر ہے لہذاء ہمیں ذرعی ترقی پر زو دینا چاہیے اور اسی معاشرے میں ایسے لوگ بھی موجود ہو سکتے ہیں کہ جدید عہد میں بین الاقوامی تجارت اور سرمائے کے رجحانات کے پیش نظر ہمیں صنعتی ترقی پر زور دینا چاہیے۔ یہ دونوں نقطہ نظر اور ان سے مختلف بے شمار دوسرے نقطہ ہائے نظر جمہوریت میں بیک وقت موجود ہو سکتے ہیں۔ ہر طبقہ فکر کے نمائندوں کا حق ہے کہ دلائل اور مثالوں کے ساتھ اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھیں۔ دوسری طرف غیر جمہوری نظام میں طاقت کے بل پر عوام پر کوئی ایک نقطہ نطر مسلط کر دیا جاتا ہے اور پھر اسے مقدس قرار دیا جاتا ہے۔ مقدس قرار دینے کا بنیادی مقصد ہی یہ ہے کہ اس خاص معاملے پر بحث مباحثے کی گنجائش نہیں۔ چنانچہ مخالف نقطہ نظر کو دباتے ہوئے پسندیدہ نقطہ نظر میں رنگ برنگی خوبیاں تلاش کی جاتی ہیں۔

انسانی زندگی ایک وسیع اور ایک پیچدہ عمل کا نام ہے، کسی ایک خاص نظریے یا خیال میں تمام خوبیاں موجود نہیں ہو سکتیں۔ انسانوں کا حق ہے کہ اُن کے سامنے تمام ممکنہ امکانات رکھے جائیں اور اُنھیں اپنا فیصلہ کرنے کی آزادی دی جائے۔  یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسی ایک خاص وقت میں ایک خاص نقطہ نظر کی ضرورت ہو اور وقت کے ساتھ معاشرہ ایک ایسے مرحلے میں پہنچے جہاں ہمیں نقطہ نظر اور پالیسی تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئے۔ جمہوری نظام میں عوام کے پاس فیصلہ کرنے کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے جبکہ غیر جہموری نظام میں معمول کے مطابق ایسی تبدیلی اور ایسا تنوع ممکن نہیں ہوتا۔

غیر جمہوری نطام میں تبدیلی ایک جوار بھاٹے، بھونچال اور حادثے کی شکل میں سامنے آتی ہے جس سے انسانی اور مالی وسائل بھی ضائع ہوتے ہیںاور افراط و تفریط کا امکان بھی پیدا ہوتا ہے۔ جمہوریت ایک بڑا دریا ہے جس میں بہت سے ندی نالے شامل ہوتے ہیں اور اُس کی قوت میں اضافہ کرتے ہیں۔ غیر جمہوری نظام میں قنسانی امکانات کے بڑے دریا کو  محدود کرتا ہے جس طرح اچھی فصل کے لیے درختون مںیں پیوند لگانا ضروری ہوتا ہے، جس طرح مختلف نسلوں کے اختلاط سے اچھی نسل کے جانور میسر آتے ہیں، اسی طرح جمہوریت میں طرح طرح کے نقطہ نظر ہائے نظر کو اپنا کام کرنے کی اجازت دینے سے ایک طاقتور،خوشحال اور پُرامن معاشرہ وجود میں آتا ہے۔

Written and composed by; ABID RAFIQUE



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160