عورت کا کل اور آج

Posted on at


عورت کا کل اور آج

سائنس کی حیرت انگیز ترقی نے ہر عقل کو دنگ کر دیا ہے۔لیکن یہ بات بھی کتنی حیرت انگیز ہے کہ ناں کہ عورت کے لئے یہ دنیا ،آج بھی وہی ہزاروں برس پرانی دنیا ہے۔آج بھی عورت کو مختلف طریقوں سے ظلم ،زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ازل سے دکھ اٹھاتی عورت آج مشق ستم ہے۔ اس کی بقا اس کی عزت نفس کا مسلہ  آج بھی جوں کا توںہ ہے۔ عور ت خوا کسی بھی سوسائٹی ، کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتی ہے  ہردور مےں مختلف حیلے بہانوں سے اس کا استحال ہوتا آیا ہے۔

ہر دن ایک نئی آزمائش اس کا منتظر ہوتا ہے۔ آج بھی تہ سماج سے اس کے عورت ہونے کا خراج وصول کر رہا ہے۔ یہ عجیب منطق ہے کہ مرد غلطی کرے تو صرف غلطی ہوتی ہے۔ لیکن عورت کی محض ایک کی پاداش میں اسے ایک ہزار ہا گٹھیا قسم کے بازاری القابات سے نواز جاتا ہے۔مردوں کے اس معاشرے میں وہ کبھی غیرت کے نام پر قتل کر دی جاتی ہے تو کبھی تشدد کا نشانہ بنائی جاتی ہے۔

اگر آج کے اس جدید دور میں بھی یہی سب ہونا تھا ، تو موجود دور اور زمانہ جاہلیت میں اپنی روشنی سے منور نہیں کیا تھا۔ 

مگر افسوس صدر افسوس کہ آج کے یہ نام نہاد مسلمان بھی عورت کے استحال کا سبب اسی طرح بن رہے ہیں ، جس طرح کہ زمانہ جاہلیت کے دین و مزہب علم و شعور سے نا بلد افراد ۔ کیا عورت کے لئے وقت  کبھی نہیں بدلے گا۔ عورت کا جو کل تھا وہی آج ہے اور شاہد یہی پھر  کل رہے گا۔          



About the author

160