جمہوریت میں مختلف اداروں اور گروں کی اقتدار میں بھر پور شرکت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

Posted on at


وفاقی نظام محض مختلف دستوری وحدتوں کے مقامی اختیارات اور مشترکہ احتیارات کو سادہ طریقے سے جوڑ کر ایک مرکز میں جمع کر دینے کا نام نہیں ہے۔ وفاقی طرز حکومت، دراصل متفقہ دستوری ڈھانچے، کثیر فکری اور اشتراک اقتدار کی مدد سے ایسی جمہوری حکمرانی کو یقینی بناتا ہے جس میں محض عددی اکثریت کے بل پر کسی گروہ کو مستقل اقلیت میں نہ بدلہ جائے اور نہ ہی سرمائے اور سیاسی اقتدار سے جغرافیائی  فاصلے کی بنیاد پر کسی علاقے کو ترقی کے عمل سے باہر رکھا جا سکے۔

وفاقی جمہوری نظام میں، مختلف اداروں، ذرائع اور طریقہ کار کی مدد سے تمام شہریوں، علاقوں، طبقات اور گروہوں کے اقتدار میں بھر پور اور با معنی شرکت نیز ان کے سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جاتا ہے۔ مثلاً آبادی کے لحاظ سے نمائندگی یا مختلف صوبوں کی یکساں نمائندگی مخصوص گروہوں کے لیے خصوصی نمائندگی، علاقائی اور مقامی سطح پر خصوصی منتخب ادارے یا مرکز اور وفاقی وحدتوں میں اختیارات کی منصفانہ اور قابل عمل تقسیم وغیرہ۔

ہر ریاست میں کچھ ایسے علاقے، گروہ اور طبقات موجود ہوتے ہیں، جو تاریخی، جغرافیائی یا سیاسی وجوہات کی بناء پر ترقی کی دوڑ میں پحچھے رہ جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر کراچی ایک بندرگاہ ہے، چنانچہ اس شہر کے رہنے والوں کو جغرافیائی عوامل کے باعث جو معاشی مواقع میسر ہیں قدرتی طور پر ٹنڈوجام یا دادو میں رہنے والوں کو وہ مواقع نہیں مل سکتے۔ اسی طرح ہندوستان کی تقسیم کے بعد پاکستان میں رہنے والے ہندو ایک چھوٹی سی عددی اقلیت میں بدل گئے جس سے اُن کی سیاسی، معاشی اور سماجی حیثیت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں کیلاش قومیت کے افراد آباد ہیں جو زبان اور ثقافت کے اعتبار سے ایک پحچھڑی ہوئی اقلیت ہیں اور اُنھیں بہت کم معاشی مواقع میسر آتے ہیں۔



About the author

abid-rafique

Im Abid Rafique student of BS(hons) in chemistry and and now i m writer at film annex. I belong to pakistan.

Subscribe 0
160