آپ سب نے محسوس کیا ہو گا کہ آجکل کہ دور میں بیماریاں بہت ذیادہ ہو گئی ہیں اور ہماری نسل کی صحت بھی دن بہ دن خراب ہو رہی ہے اور اُن کی ساخت بھی کمزور ہو رہی ہے بہ نسبت اں لوگوں کے جو ہمارے آباوء اجداد تھے۔ ہمارے آباوء اجداد کی صحت ہماری نسل سے کہیں ذیادہ بہتر تھی۔ اُن کے دور کے بوڑوں کا ہم آج کے جوان بھی مقابلہ نہیں کر سکتے ہیں۔
اس کی کئی وجوہات ہیں، سب سے پہلی وجہ جو میرے ذہین میں ہے وہ ناقص غزا کا استعمال ہے۔ ہماری خوراک میں ملاوٹ آ گئی ہے۔ اُس دور کے لوگ خالص دہی، لسی اور مکھن و گھی کو اپنی بہترین خوراک سمجحتے تھے جبکہ آجکل کی نسل نے اس دیسی اور خالص خوراک کی جگہ پزے اور زنگر برگر کو دے دی ہے۔
اُس دور کے لوگ کھانے کے بعد آرام نہیں کرتے تھے جبکہ ہم نے کھانے کے بعد چند قدم چلنے کو خلاف آداب اور جاہل پن بنا لیا ہے۔ ہمارے بزرگ کئی کئی کلومیٹر تک ایک جگہ سے دوسری جگہ تک پیدل سفر کرتے تھے جبکہ ہم دس میٹر دور جانا ہو تو رکشہ یا ٹیکسی لیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے اُن کی اور ہماری صحت میں کیونکہ ہم نے دیسی خوراک کی جگہ صنعتی پیداوار کی ملاوٹ کو دے دی ہے۔