جب تک میں نے کتابیں –غیر نصابی، نہیں پڑھی تھیں ، مجے واقعی اندازہ نہیں تھا کے انکی کیا اہمیت ہے ؟ کیسے یہ آپکی زندگی پی اثر انداز ہو سکتی ہیں . آج سے کوئی سال پہلے مجہے کتابیں پڑھنے کا اتفاق ہوا . اور میں اب ان کے بغیر رہ ہی نہیں سکتی . یہ واقعی آپکی بہترین دوست ثابت ہوتی ہیں .بہت ہی مخلص اور وفادار . اپکا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتی ، جب تک اپ خود انکو خدا حافظ نہ کہو
.
کبھی آپکو ہنسانے کی کوشش کرتی ہیں ، کبھی کبھی رلا بھی دیتی ہیں . جب اپ تنہائی کا شکار ہوتے ہیں ، بالکل اکیلے ، اپنی سوچوں میں گم ، جب آپکو کسی کی بہت ضرورت محسوس ہوتی ہے.تب چپکے سے یہ آپکا دل بہلانے کی کوشش میں لگ جاتی ہیں . یہاں تک کے آپ کا موڈ سیٹ ہو جاتا ہے . اور آپکوانہیں وہیں اکیلے چھوڑ کر واپس اپنی دنیا میں چلے جاتے ہیں
مگر یہ آپ سے کوئی شکایت نہیں کرتیں ، جب تھک ہار کر دنیا سے ، دنیا والوں سے ، واپس آتے ہیں ، اور انہیں اپنے پاس بلاتے ہیں ، تو پھر سے یہ بھاگ بھاگ کر آپکے پاس آ جاتی ہیں
بچپن میں کارٹونس لگتے تہے وہ یہ قوالی گایا کرتے تہے" کتابیں باتیں کرتی ہیں ، ہمارا جی بہلانی کی ، کبھی اگلے زمانے کی کبھی پچھلے زمانے کی" اب سوچتی ہوں تو اندازہ ہوتا ہے واقعی سچ کہتے تہے .تب مجھے سمجہ نہیں آیا کرتی تھی، اب آئی ہے ...