پانی پیا تو نام ِ وفا ڈوب جاۓ گا

Posted on at




یہ "میر انیس" کا لکھا ہوا مرثیہ ہے جس میں وہ حضرت عباس (رضی اللہ تعالىعنه) علمدار کی میدانِ کربلا میں فوج سے ان کے مکالمے اور خاندان اہل بیت کیلئے ان کی قربانیوں کا تذکرہ ہوۓ کہا ہے کہ حضرت عباس (رضی اللہ تعالىعنه) جب میدان میں پانی کی تلاش میں داخل ہوۓ تو جوانی کا جوش، رعب ودبدبہ دیکھ کر سورج پہ بھی لرزہ طاری تھا. اگر اس وقت وہاں شیر بھی ہوتا تو حوصلہ ہار جاتا کیونکہ اس وقت میدان میں جرأت و بہادری میں ان کا کوئی ثانی نہیں تھا. حضرت عباس رضی اللہ تعالىعنه کی چال ڈھال بالکل حضرت علی رضی اللہ تعالىعنه کی جیسی تھی اور علی (رضی اللہ تعالىعنه) کے بیٹے کو ایسے ہی بہادر ہونا چائیے تھا. حضرت عباس (رضی اللہ تعالىعنه) جب یزیدی فوج سے مخاطب ہوۓ اور ان کو کہا اگر تم میں سے کوئی بھی طاقتور ہے تو میراراستہ روک کر دیکھاۓ اور جس کو بھی اپنی بہادری پر ناز ہو وہ اپنی تلوار نکل کر میرے مقابلے کیلئے میدان میں آۓ کیونکہ حضرت عباس (رضی اللہ تعالىعنه) بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوۓ میدان میں آگے بڑھے اور کہا آج کچھ ب ہو جاۓ میں نے ہمت نہیں ہارنی. یزیدیوں کے منہ کالے کرنے ہیں اور ان کو شکست کے ساتھ اس میدان سے واپس بھیجنا ہے. اپنا گھوڑا بھی سامنے لے کر آۓ جو میرے ساتھ لڑ سکتا ہو لیکن تم سب لوگ دیکھو گے کہ ان کا بیٹا انکی تلوار کے ساتھ تم سب کو کاٹتے ہوۓ پار ہو جاۓ گا. تم کیا اگر میرے راستے میں کوئی شیر یا  کوئی پہاڑ بھی آ جاتا تو میں اس سے گزر جاتا اور شیروں کو بھگا دیتا اور لڑائی کے دوران میں دشمن کو سانس بھی نہ لینے دیتا. میں حضرت حسین (رضی اللہ تعالى عنه) کے بچوں کیلئے پانی کیا آگ میں بھی چھلانگ لگا سکتا ہوں. تم سب میرا منہ دیکھتے رہو گے اور میں پانی بھر کر لے جاؤں گا. میں خالی ہاتھ نہیں جا سکتا کیونکہ گرمی کی شدت ہے اور بچے پیاس سے نڈھال ہیں. ننھا اصغر نے ساری رات تڑپتے ہوۓ گزاری اور سکینہ نے مجھے  اپنی سوکھی ہوئی زبان دکھائی پیاس کی وجہ سے ان کا بُرا حال تھا. بہت افسوس کہ حضرت امام حسین کی اولاد کو یہ دن دیکھنا پڑھ رہا ہے. بچوں نے مجھے ماشکی بننے پر مجبور کر دیا  اور شاید یہی مشک مجھے آخرت میں کامیاب کر دے.                          



   حضرت عباس (رضی اللہ تعالىعنه) نے یزید کی فوج کو ہلکار کر کہا کہ آج اگر ساری دنیا بھی آ جا ۓ تو مجھ پر فاتح نہیں پا سکتی کیونکہ شیر بھوکا بھی ہو جاۓ تو کبھی بھی گیڈر سے مار نہیں کھاتا. یہ کہتے ہوۓ انھوں نے تلوار نکالی اور سب کے سر قلم کرتے ہوۓ پانی تک جا پہنچے اور جب مشک بھرنے لگے تو پانی کی لہروں نے پاؤں سے ٹکرانا شروع کیا لیکن حضرت عباس (رضی اللہ تعالىعنه) نے منہ دوسری طرف پھیر لیا اور پانی نہیں پیا اور کہا کہ اگرج میں نے پانی پی لیا تو وفا کا نام ڈوب جاۓ گا وہ حضرت امام حسین کے بچوں سے پہلے کیسے پانی پی سکتے تھے.        

                                                               



About the author

160