جلدی کرو تم لوگوں نے اتنی دیر کر دی ہے تیار ہوتے ہوتے خالہ کو ائیرپورٹ لینے جانا ہے تم لوگوں نے اتنی دیر کر دی ہے امی چلا رہی تھیں ہم لوگ تیار ہو کر خالہ کو ائیرپورٹ لینے چلے گئے وہاں پہنچے تو کچھ دیر بعد ان کا جہاز لینڈ ہوا خالہ جان آئیں اور ہم سب سے ملیں ہم سب نے ان سے ملے جلے تاثرات کی وجہ پوچھی کہ اتنی دیر بعد پاکستان آئیں ہیں کیا ہوا ہے آپ کو ۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں جہاز میں بیٹھی تھی تو میرے ساتھ ایک آدمی بھی بیٹھا تھا جس کا آپریشن ہوا تھا اور اس نے نقلی ٹانگیں لگوائیں تھیں ادھر اس کی سب نے بہت مدد کی اور اسے کوئی پریشانی نہیں ہونے دی جب ہم پاکستان پہنچے تواس نے مدد کی اپیل کی کہ میری مدد کی جائے اور باحفاظت جہاز سے نیچے اتارا جائے لیکن بے حسی کی حد تو دیکھو کسی نے اس کی مدد نہیں کی اسے اوپر سے چھرڑ دیا گیا اور وہ نیچے آکر زور سے گرا جب وہ نیچے آکر زور سے گرا تو کچھ لوگوں نے اس سے پوچھا کہ تم ٹھیک ہو تو اس نے کہا کہ ہاں لگتا ہے پاکستان آگیا ہوں میں نے ان سے پوچھا کہ آپ نے اس کی مدد کیوں نہیں کی تو انہوں نے کہا کہ میں سوچ ہی رہی تھی کہ اسا کی مدد کرنی چائیے کہ نہیں یہ بھی سوچ رہی تھی کہ یہ میرے لیے غیر محرم ہے
اتنے لوگ اور بھی ہیں شاید وہ اس کی مدد کر دیں اتنی دیر میں اس کو نیچے پھینک دیا گیا۔
سڑک پر اس طرح کا کوئی واقعہ پیش آجائے تو ہم کہتے ہیں کہ یہ فراڈ ہو گا لیکن جس بات کا ہمیں پتہ ہوتا ہے کہ یہ فراڈ نہیں ہو گا کیوں ہم اس کی مدد کرنے کو تیارنہیں ہوتے اور اس کی بات سنے بغیر آگے چلے جاتے ہیں ۔
ہم اتنے بے حس کیوں ہو گئے ہیں ہم کسی کی بمدد کو اتنی اہمیت کیوں نہیں دیتے عورت یہ سوچ کر گھبراتی ہے کیونکہ اپنے مذہب اور ماحول دونوں کو دیکھتی ہے یا اکی محدود ماحول میں پلی ہوتی ہے لیکن ان لوگوں میں سے کسی نے اس کی مدد کیوں نہیں کی جن سے اس نے مدد کی اپیل کی تھی ؟ ہمارے خون سفید کیوں ہو گئے ہیں؟ ہمیں احساس کرنا ہو گا ہم اپنے لوگوں کا احساس نہیں کریں گے تو کون کرے گاہمیں اس بارے میں سوچنا ہو گا۔