(اسمارٹ دستانے (حصہ اول

Posted on at


آج کل اسمارٹ فونز اور اسمارٹ واچز کا استعمال اور تزکرہ عام ہے۔ ہر کسی کے ہاتھ میں اسمارٹ فون موجود ہے۔ اگرچہ یہ اسمارٹ فونز کمیونیکش کی جدید ترین ڈیوائسز ہیں، لیکن اس کے باوجود ماہرین اس میدان میں مزید جدت لانے کے لئے کوشاں ہیں۔



اس سلسلے میں حال ہی میں ایک خبر آئی ہےکہ ایک اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹ ساز ادارے نے ایسے اسمارٹ فون کے پروجیکٹ  پر کام شروع کیا ہے، جسے ہاتھوں پر دستانے کی طرح پہنا جاسکے گا۔ کیوں ہے نا عجیب بات؟ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ اسمارٹ فون درحقیقت ایک دستانہ ہوگا، جس میں اسمارٹ فونز کی تمام خصوصیات موجود ہوں گی۔



اس کا کی پیڈ اور اسکرین ہتھیلی پر ظاہر ہوگا جس کے لئے سُپر ای ایم او، ایل ای ڈی ڈسپلے کا استعمال کیا جائے گا۔ یہ اسمارٹ دستانہ فائیو جی سیلولر ٹیکنالوجی کے تحت تیار کیا جائے گا۔



اس دستانے میں ہر انگلی میں کوئی نہ کوئی فیچر موجود ہوگا۔ مثال کے طور پر انگھوٹےمیں اسپیکر، ایک اُنگلی میں سولہ میگا پکسلز ریزولیشنکا کیمرہ، سب سے چحوٹی انگلی میں مائیکرو فون، شہادت کی انگلی میں وائی فائی اور فائیو جی نیٹ ورک سے منسلک ہونے کے لئے سنسر کیمرہ ہوگا۔



چونکہ یہ ایک منفرد ڈیوائس ہوگی اسیلئے اس کے فیچرز بھیمختلف ہوں گے۔ اسے لچک دار میٹریل سے تیار کیا جائے گا تاکہ بہ آسانی پہنا جاسکے۔ اس کا اسکرین ڈسپلے سائز تین انچ ہوگا جو ہتھیلی پر نمودار ہوگا جبکہ اس میں لیزر بیم پروجیکٹر بھی نصب ہوگا، جس کے ذریعے  ریکارڈ شدہ ویڈیو کو کسی بھی اسکرین پر دکھایا جاسکے گا۔



About the author

160