فرشتے سے مراد وہ مخلوق ھے جسے اللہ تعالیٰ نے خیر پھیلانے اور ، علم کی روشنی عام کرنے ، حق کا انکشاف کرنے اور امر بالمعروف کرنے کیلیے پیدا کیا ، فرشتہ اپنے ہی کاموں کیلیے مسخر ھے ۔
شیطان سے مراد وہ مخلوق ھے جو مذکورہ بالا امور میں فرشتے کی ضد ہو ، یعنی شر کا وعدہ کرے ، برائیوں کی دعوت دے ، اور خیر سے دور بھگاۓ ۔ فرشتہ اور شیطان دونوں ہی انسان کے دل کو اپنی اپنی طرف مائل کرنے پر مصروف رہتے ہیں۔
حدیثِ مبارکہ ھے۔
۔”دل میں دو قربتیں ہیں ۔ ایک فرشتے کی قربت ھے جس کا کام خیر کا وعدہ کرنا اور حق کی تصدیق کرنا ھے ، جس کو یہ معلوم ہو تو جان لے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ھے ، اس پر اللہ کا شکر ادا کرے ۔ دوسری قربت شیطان کی ھے ۔ اس کا کام حق کو جھٹلانا اور خیر سے منع کرنا ھے ، جس شخص کو یہ معلوم ہو تو اسے شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے ”۔
حضرت حسن بصریؒ ارشاد فرماتے ہیں کہ " دو وہم انسان کے دل کے ارد گرد پھرتے ہیں ، ایک اللہ کی طرف سے ہوتا ھے اور ایک دشمن کی طرف سے۔ اگر وہ وہم اللہ کی طرف سے ہوا تو اسے جاری رکھنا چاہیے ، مطلب اس پہ عمل کرنا چاہیے ۔ اور اگر وہ دشمن کی طرف سے ہوا تو اس کے خلاف جہاد کرنا چاہیے"۔