اشاعت اسلام

Posted on at


 

١٠٠٥ء میں شیخ اسماعیل بخاری کی لاہور میں آمد ہوئی اور ان کی تبلیغ سے روزانہ ہزاروں لوگ اسلام قبول کرنے لگ گے تھے. حضرت داتا گنج بخش بھی لاہور اسی دور میں تشریف لاۓ اور کی کی بہت سی        کوششوں سے کافی زیادہ لوگ دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگے.    

 

ہندوستان میں سلطنت دہلی کے قیام ک ساتھ ساتھ اسلامی علوم وفنون کو فروع حاصل ہوا. علماءومشائخ سلاطین دہلی کے دور میں تشریف لے کر آۓ اور یہاں مسلم معاشرے کی تشکیل میں ایک بہت ہی بڑا اور اہم کردار ادا کیا. پنجاب سے گزر کر اجمیر کو خواجہ معین الدین چشتی اجمیری نے اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنایااور حضرت فرید الدین نے تبلیغی سرگرمیوں کا پاک پتن کو مرکز بنایا. ام ک اخلاق و کردار اور تعلیمات سے ہزاروں لوگوں نے اسلام قبول کیا اور مسلمان ہوۓ. بہت سی غیر مسلم قومیں جنوب مغربی پنجاب میں حضرت بہاوالدین ذکریا کی کوششوں سے دائرہ اسلام میں داخل ہوئیں.                                                              

حضرت نظام الدین اولیاء کا نام بھی اس دور کے مسلمان صوفیاۓ کرام شامل ہے. آپ اور آپ کے مریدوں کی تبلیغ سے ہزاروں لوگ شمالی ہندو اور دکن میں مسلمان ہوۓ. اسلام کی اشاعت اور تبلیغ میں بہت سے حضرات جیسے کشمیر کے بلبل شاہ، پنجاب کے سلطان سخی سرور اور بنگال اور آسام کے شیخ جلال الدین نے بنیادی کردار ادا کیا.            

 



About the author

160