انار کلی

Posted on at


انار کلی ایک ڈرامہ ہے اور یہ امتیاز علی کا تحریر کردہ ہے جو کہ  مغلیہ دور میں لکھا گیا. جب اکبر بادشاہ کو انار کلی اور سلیم کی محبت کا پتا چلا تو اس نے انار کلی کو زنداں میں ڈال دیا تھا. اس طرح شہزادہ سلیم انار کلی کی جدائی میں غمزدہ رہنے لگ گیا تھا تو پھر شہزادہ سلیم کی ماں جو کہ ملکہ ہندوستان تھیں، انھوں نے انار کلی کو رہا کرنے کیلئے شہنشاہ ہند سے درخواست کی اور اکبر کو ملکہ کی یہ بات بہت بری لگی.

پھر انار کلی کی ماں اپنی بیٹی کی زندگی کیلئے محل میں بھیگ مانگنے آئی اس وقت ملکہ انار کلی کی رہائی کی درخواست اکبر سے کر رہی تھیں لیکن اکبر نے انار کلی کی ماں کی التجا کو رد کیا اور کہا کہ "جاؤ اور صرف فیصلے کا انتظار کرو" تماری بیٹی کی قسمت کا فیصلہ کل ہو گا.

انار کلی اکبر کے محل کی ایک بہت خوبصورت ترین رقاصہ تھی جس کے حسن کی وجہ سے شہزادہ سلیم کو انار کلی سے محبت ہو گئی تھی. جب اس بات کی خبر اکبر کو ہوئی تو اس نے انار کلی کو جیل میں قید کر دیا، پھر انار کلی کی ماں اور ملکہ نے اکبر سے رہائی کی التماس کی لیکن اکبر نے ایک نہ سنی اور انار کلی کو دیوار میں زندہ چنوا دینے کا اکبر نے فیصلہ کر دیا.                                                              

   

اکبر کے دربار میں ایک اور رقاصہ تھی جس کا نام دلارام تھا جو کہ شہزادہ سلیم سے محبت کرتی تھی اور اس کے ذریعے ہندوستان کی ملکہ بننا چاہتی تھی. انار کلی ایک اچھی رقاصہ تھی اور وہ دلارام سے زیادہ خوبصورت تھی اور شہزادہ سلیم کی توجہ ایک دم حاصل کر لیتی تھی. جب سلیم انار کلی سے شادی کا خواب دیکھنے لگا تو دلارام کو اپنا خواب ٹوٹتا ہوا دکھائی دیا. پھر دلارام نے انار کلی کے خلاف سخت سازش کی اور اکبر کواس بات کا یقین دلانے کی پوری کوشش کی کہ سلیم کے ذریعے انار کلی تخت پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور وہ اس

کے ساتھ ساتھ اکبر کو قتل بھی کروانا چاہتی ہے. اس طرح دلارام اپنی سازش میں کامیاب ہو گئی اور وہ اس بات کی گواہی بھی دلا کر انار کلی کو مجرم ثابت کرتی ہے. آخر کار پھر انار کلی کو دیوار میں زندہ چنوا دیا گیا اور دلارام کا ملکہ بننے کا خواب بھی پورا نہیں ہوا.  

                     



About the author

160