این ٹائپ سیمی کنڈکٹر

Posted on at


این ٹائپ سیمی کنڈکٹر



اگر انٹرنزک سلیکون میں کنڈکشن بینڈ کے الیکٹرونز کی تعداد کو بڑھا دیاجائے اور پینٹاویلینٹ ایٹم ایمپیورییٹی کو بھی ملایا ہو تو ایسے سیمی کنڈکٹر این ٹائپ کہلاتے ہیں۔ ان کے ویلنس الیکٹرون میں پانچ الیکٹرون ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر ارسینیک یعنی اے ایس، فاسفورس یعنی پی، بسمیت یعنی بی آئی اور اینٹی منی یعنی ایس بی۔



تصویر میں ایک پینٹا ویلینٹ ایٹم دیکھایا گیا ہے ایک پینٹاویلینٹ ایٹم کو چار الیکٹرون  والے چار ایٹموں سے ملایاگیا ہے۔ پینٹاویلینٹ ایٹم ہر چار الیکٹرون والے ایٹم سے مل کر کوویلنٹ بانڈ بنا رہا ہے پینٹا ویلینٹ ایٹم کے ساتھ چار ایٹم مل جاتے ہیں اور اس کا پانچوا الیکٹرون اکیلا رہ جاتا ہے



اس اکیلے الیکٹڑون کو کنڈکشن الیکٹڑون کہتے ہیں یہ الیکٹرون کوویلنٹ بانڈ سے نہیں جٹرا ہوتا۔ کیوںکہپینٹاویلینٹ ایٹم ایک الیکٹرون دیتا ہے اس لیئے اسے ڈونر ایٹم بھی بولتے ہیں کنڈکشن الیکٹرونز کو اپنی مرضی سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے اگر ایمپیوریٹی کو مزید ملایا جائے۔



میجوریٹی کیریرز اور مینورییٹی کیریرزاین ٹائپ سیمی کنڈکٹر میں


زیادہ تر کرنٹ الیکٹرونز کی دجہ سے چلتا ہے اسی طرح جب این ٹائپ سیمی کنڈکٹر بنایا جاتا ہے تو اس میں جو اکیلا الیکٹرون رہ جاتا ہے اس پر منفی الیکٹرون ہوتا ہے تو ان الیکٹڑونز کو میجوریٹی کیریرز کہا جاتا ہے۔ اور زیادہ کرنٹ بھی انہیں الیکٹرونز کی وجہ سے چلتا ہے اور یہاں کچھ ہولز بھی بن جاتے ہیں جنہیں ہم مینورییٹی کیریرز کہتے ہیں یہ ہولز مزید ایمپیریٹی کو ملانے سے زیادہ نہیں ہوتے اور یہ بہت ہی کم ہوتے ہیں جو کہ نا ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔




About the author

160