امیر بھکاری
کچھ دن پہلے انٹرنیٹ پر ایک تصویر ڈالی گئ ہے جس میں ایک بھکاری کو پیسے گنتے دکھایا گیا اور اس کے بارے میں بہت سے نیوز چینل نے بہت کچھ لکھا بھی ہے کہا جاتا ہے کہ اس تصویر میں چائنہ ملک کا ایک بھکاری دکھایا گیا ہے جو اپنی مانگی ہوئی بھیک کے پیسے گن رہا ہے کہا جاتا ہے کہ وہ اس ملک کا امیر ترین بھکاری ہے اور ایک مہینہ میں تقریبا ١۰ ہزار چائنہ کرنسی کماتا ہے اور کبھی کبھی تو اس کی یہ کمائی ۲۰ ہزار تک بھی چلی جاتی ہے اور اس کے اگر یہ پیسے پاکستانی کرنسی میں دیکھے جائیں تو یہ تقریبا پاکستانی ٦۰ ہزار روپے ہیں اور ہمارے ملک میں تو ایک غریب یا ایک عام کاروباری آدم بھی اتنے پیسے نہیں کما سکتا ہے۔
اور یہ پسیے وہ بھکاری آسانی سے کما لیتا ہے ہر انسان کسی فقیر کو پیسے دیتے ہوئے یہ سوچتا ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ مین غلط انسان کو پیسے دے رہا ہوں کیوں کہ ہرانسان یہ ضرور سوچتا ہے کہ اس کے دیے ہوئے پیسے ٹھیک انسان یعنی ضرورن مند کے پاس جائیں لیکن اکژ ایسا نہیں ہوتا کیوں کہ اب بہت سے مما لک میں لوگون نے کمانا چھوڑ کا بھیک مانگ نا شروع کر دیا ہے کیوں کہ وہ بھیک مانگ کر ان لوگوں سے زیادہ کما لیتے ہیں جو اپنا کاروبار کرتے ہیں یا پھر کسی ادارے میں کام کر کے کماتے ہیں اور ہمارے ملک مین بھی بہت سی تعداد میں بھکاری ہیں۔