سرکٹا مرغا
ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اگر کسی جانور یا کسی جاندار کا سر کاٹ دیا جائے اور وہ زندہ پچ جائے کیوں کے ایسا نہ ممکن ہے اس کو سائنس بھی نہیں مانتا لیکن کہتے ہیں کہ اگر کسی کو ﷲ زندگی دینا چاہتا ہے تو اسے کوئی نہیں مار سکتا ایک ایسا ہی واقع ہوا امریکہ کے ایک شہر میں جہاں پر ایک سر کٹا ہوا مرغا تقریبا ١۸ ماہ تک زندہ رہا ویسے تو ایسا نہ ممکن ہے لیکن یہ بات سچ ہے اور اس کے بارے میں کئی مشہور آخباروں نے مضبون بھی لکھے ہیں اور اس بات سے اس مرغے کو پالنے والے شخص کو بھی کئی روپے کا منافا ہوا ہے اس شخص اور اس مرغے کا نام دنیا کی کتاب میں لکھا گیا ہے اور اس مرغے کے مرنے کے بعد اس کے مرنے کے دن پر وہاں کے لوگ میلا بھی مناتے ہیں۔
اس مرغے کے مالک کا کہنا ہے کہ ایک دن اس نے اپنی بیوی کی ماں کو کھانے پر بلایا اور اس کی بیوی کی ماں کو مرغا کھانے کا بہت شوق اس نے سوچا کہ کیوں نہ اپنے مرغے کو زبہ کر کے اس کا کھانا بنایا جائے اس کیوں کہ اس کی ساس کو گردن کا کا گوشت کھانے کا شوق تھا تو اس نے مرغے کی گردن کا گوشت نکالنے کے لیئے اس کی گردن کے اوپر والی طرف چھری پھیری جو حصہ منہ کے قریب ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس مرغے کا منہ اور انکھین تو الگ ہو گئ لیکن مرگا مرا نہیں اور اس کے مالک کو یہ دیکھ کر اس پر رحم آگیا اور اس کو نہ کھانے کا فیصلہ کیا اور وہ اس کی گردن مین روز خوراک ڈال دیتا تھا جس کی وجہ سے یہ مرغا کئی مہینہ تک زندہ رہا اور دور دور لوگ اس کو دیکھنے آتے تھے اس کا مالک اس کو دیکھنے کے پیسے لیتا تھا اس کو اپنا کاروبار بنالیا۔