ایک دن یونیورسٹی کے دوستوں کے ساتھ ٹیویل پر
آج جب میں صبح اٹھا تو روزانہ کی طرح یونیورسٹی کے لیئے تیار ہوا اور ناشتا کیا اور بس پر بیٹھ گیا موسم میں بھی کچھ زیادہ تبدیلی نہیں ائی تھی روزانہ کی طرح گرمی ہی تھی اور دن با دن زیادہ کی ہوتی جارہی تھی۔
میں نے یونیورسٹی جا کر کلاس لی اور پھر کلاس کے اخر میں پتا چلا کہ اج ایک اور کلاس ہے پہلے لگا بہت گرمی ہے کیسے لی جائے کلاس پھر ہمت مار کر دوسری کلاس بھی لے لی اور جب پہلی کلاس ختم ہوئی تو اس کے درمیان میں ۳۰ منٹ کی بریک ہوئی جس میں مینے اپنے تمام دوستوں سے کہا کہ اج سیر پر چلتے ہیں اور ٹیویل پر نہا بھی لیں گے۔
جب میں نے یہ بات کی تو کچھ دوست تو اسی وقت مان گئے اور کچھ نے کہا کہ جس دن چھوٹی ہوگی تب جائیں گے لیکن میں اپنی بات پر قائم رہا اور باقی سب کو بھی اپنی بات ماننے پر لے آیا۔
ہماری کلاس ١ بجے ختم ہو گئی اور پھر ہم نے بیٹھ کر سارا نصوبہ بنایا کہ کیسے جانا ہے اور کیا کیا کرنا ہے اور کتنے بجے تک واپس انا ہے۔ یہ سب کرنے کے بعد ہم نے یونیورسٹی کی بس میں جانے کا فیصلہ کیا کیوں کہ یونیورسٹی کی بس نے بھی اسی طرف جانا تھا۔
ہم ٹھیک ۲ بج کر ۳۰ منٹ میں بس میں سوار ہو گئے اور پھر بس اپنے روٹ کی طرف چل پڑی جب ہم بس میں بیٹھے تو کافی تھک گئے کیوں کہ بس کا روٹ بہت لمبا تھا اور جہاں ہم نے پہنچنا تھا وہ بس کا آخری سٹاپ تھا اخر کار ہم بس میں ١ گھنٹے اور ١۵ منٹ کا سفر طے کر کے بس کے آخری سٹاپ پر پہنچے یہ وہ جگہ تھی جہاں سب دوستوں نے ساتھ مل کر اگے سفر کرنا تھا۔