بڑھتی ہوئی گرمی میں مرتے ہوئے پرندے
ہم جانرے ہیں کہ ہمارے ملک میں کتنی گرمی پرتی ہے ہر سال اور اس کے باوجود بھی ہم پرندوں کے لیئے کوئی اسا عمل نہیں کرتے کہ ان کی ننھی سی جان کو بچا سکے ہر سال ہمارے ملک میں جون اور جولائی میں بہت گرمی ہوتی ہے اور ہر سال زیادہ بھی ہو جاتا ہے یہ گرمی ہم انسانوں سے برداشت نہیں ہوتی تو سوچو پرندے کیسے برداشت کرتے ہوں گے۔
ابھی میں ایک ہفتا پہلے ایک خوبصورت کبوتر کو مرے ہوئے دیکھا پہلے سوچا کسی بلی نے اس پر حملہ کر کے اسے مارا ہوگا لیکن ج میں اسے دیکھا تو اس پر کوئی زخم نہیں تھا پھر اسی طرح میں نے دو دن پہلے ایک ننھی سی چڑیا کو بھی مرے ہوئے پایا اس پر بھی کوئی زحم نہیں تھا۔
پہلے تو میرے زہن میں نہیں ایا کہ یہ دونوں بچارے کیوں مرے ہیں پھر بات میں خیال ایا کہ گرمی بہت زیادہ ہوگئی ہے اور یہ دونوں پیاس کی وجہ سے مرے ہیں جس طرح اس تیز گرمی میں ہم انسانوں کو بہت پیاس لگتی ہے اسی طرح ان پرندوں کو بھی پیاس لگتی ہے۔
ہمارے ایک چھوٹے سے عمل سے ان بچارے پرندوں کی جان بچائی جا سکتی ہے وہ عمل یہ ہے کہ ہم روز کسی مٹی برتن میں ان کے لیئے صاف ستھرا پانی بھر کر کسی دیوار یا اپنے گھر کی چھت یا کسی انچی جگہ پر رکھ دیں جہاں سے یہ اسانی سے پانی پی سکے جس کا ہمیں ثواب بھی ملی گا اور ہمارے وجہ سے کسی کی جان بھی بچ جائے گی۔
اس عمل کو خود کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی اس کی تعلقین کرنی چاہیے اور جب ہم خود گھر نا ہوں تو اس کام کو دوسروں کے زمے لگا دینا چاہیے اس کا کو کرنے میں میرا خیال ہے صرف پانچ منٹ لگے گے۔