روزے سے مکمل روحانی فوائد کس طرح حاصل کئے جائیں ؟

Posted on at


 



 


 


"روزہ ڈھال ہے۔"یعنی روزہ انسان کو شیطان اور نفس کے اثر سے بچاتا ہے ۔روزے کے روحانی فوائد تب ہی حاصل ہوتے ہیں جب ان کی آفات سے بچا جائے وگرنہ انسان کو بھوکا رہنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا ۔


حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو شخص جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اس بات کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے ۔ (صحیح بخاری ۔کتاب الصوم)


روزے کی ایک آفت لذتوں اور چٹخاروں کابڑھا ہوا شوق ہے۔ بعض لوگ روزے کی پیدا کی ہوئی بھوک اور پیاس کو نفس کشی کی بجائے نفس پروری کا ذریعہ بنالیتے ہیں ۔ خصوصاً مرد حضرات اپنی بیویوں کو صبح سے شام تک طرح طرح کے پکوان بنانے میں مصروف رکھتے ہیں اور پھر افطار سے اگلے دن کی سحری تک اپنے پیٹ کی تواضع میں اپنا وقت گزارتے ہیں ۔ روزے کا ایک سے اجتناب کا درس(Over-eating)اور بڑا مقصد انسان کو بھوک پر کنٹرول سکھانا اور بسیارخوری


دینا ہے ۔ زیادہ کھانے سے بہت سی بیماریاں جنم لیتی ہیں ۔ امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق امریکہ میں80 فیصد بیماریاں کھانے سے متعلق ہوتی ہیں ۔ بسیار خوری سے اجتناب کے متعلق حدیث میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:


"کوئی شخص بھی پیٹ سے برابر تن نہیں بھرتا۔ابن آدم کی کمر کو سیدھارکھنے کے لیے چند لقمے کافی ہوتے ہیں ۔ لیکن اگر وہ زیادہ کھانا چاہتا ہے تو معدے کے ایک تہائی حصے کو خوراک سے بھرے،ایک تہائی حصے کو پانی سے بھرے اور ایک تہائی حصے کو ہوا کے لیے چھوڑ دے۔"


یہ الفاظ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے فرمائے تھے۔ آج علم تشریح الاعضاءکے علم نے ہمیں بتایا ہے کہ معدے کا اوپر کا حصہ یعنی فنڈ س اپنی پوزیشن کے اعتبار سے ڈایا فرام کے بالکل نیچے واقع ہوتا ہے جو کہ پھیپھڑوں کو حرکت دینے اور سانس لینے کے لیے سب سے اہم عضلہ ہوتا ہے ۔ اس لیے جب ہم معدے کو کھانے سے مکمل طور پر بھرلیں تو اس صورت میں ڈایا فرام کو حرکت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے اور انسان کے لیے بھرے ہوئے پیٹ کی صورت میں سانس لینا دشوار ہوجاتاہے ۔ (اس حدیث کی حکمت ہمیں آج سمجھ میں آئی ہے۔)


بہرحال روزے کا اصل مقصد انسان کے جسمانی وجود کو اس کی بنیادی ضروریات سے محروم کرکے اس کے روحانی وجود کو تقویت دینا ہوتا ہے ۔ اس لیے ہمیں رمضان میں اپنی خوراک میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے اور خواتین کو کچن میں چولہے کے سامنے زیادہ وقت لگانے پر مجبور کرنے کی بجائے قرآن کے سامنے زیادہ وقت گزارنےکا موقع بہم پہنچانا چاہیے۔بیچاری خواتین کو بھی اٌپنے روحانی وجود کو تقویت دینے کا موقع ملنا چاہیے ۔


روزے کی حالت میں بازار سے کے بغیر ضرورت چکروں سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ حدیث نبوی ہے:



About the author

DarkKhan

my name is faisal ......

Subscribe 0
160