بیماریاں اور روزے کے متعلق کچھ اہم باتیں

Posted on at


السر کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں۔ السر نمونیا کی طرح ایک بیماری ہے۔ معدے میں سوزش ہو جاتی ہے۔ السر علاج کے بعد بالکل ٹھیک ہو جاتا ہے اس لیے السر کا دائمی مریض اب کوئی نہیں ہوتا۔ باقائدگی سے علاج کرائیں (دوا لیں) اور بالکل ٹھیک ہو جائیں۔ مکمل علاج کے بعد کسی قسم کے علاج اور بہت زیادہ پرہیز کی ضرورت نہیں۔ جن لوگوں کے سینے میں کھانا کھانے کے بعد جلن ہو جاتی ہے وہ لوگ اگر ٹھوڑی سی جلن برداشت کر سکتے ہیں تو ضرور روزہ رکھیں۔ مرغن اور چٹپٹی چیزوں یعنی مسالے دار چیزوں سے حتمی پرہیز کریں۔


 


جن لوگوں کو خالی پیٹ دن میں اور رات کو معدے میں درد ہوتا ہے وہ روزہ رکھ سکتے ہیں۔ اگر تکلیف زیادہ ہو تو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ روزے کی حالت میں معدے کا درد اگر قابل برداشت ہے تو روزہ پورا کریں اگر قابل برداشت نہیں تو فوری طور پر ایمرجنسی میں ڈاکٹر یا ہسپتال سے رجوع کریں۔ جن لوگوں کو سحری کے بعد صبح کبھی متھلی، کبھی الٹی آتی ہو وہ لوگ سحری کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے معالج کے مشورہ سے الٹی کی گولی کھا لیں پھر آدھا گھنٹہ بعد سحری کھائیں۔ پتے کی پتھری کا مریض روزہ رکھ سکتا ہے۔ روزہ کی وجہ مریض یا مرض کی شدت میں اضافہ نہیں ہوتا۔ البتہ افطار میں چکنی چیزوں سے پرہیز کریں۔


 


روزہ رکھنے کی وجہ سے میں بعض مرتبہ معدے کے تیزابیت میں زیادتی ہو جاتی ہے۔ جس کی علامات سینے میں جلن، منہ میں پانی وغیرہ  ہو سکتی ہیں اس کا حل یہ ہے کہ سحری میں بھوسی والے آٹے کی روٹی، سبزیاں، پھلیاں (سیم، سویابین، مٹر وغیرہ) سلاد، پھل چھلکے کے ساتھ استعمال کریں۔ سحری میں کولا ڈرنک کا استعمال بالکل نہ کریں۔ سینے کی جلن میں کمی کے لیے کھانے میں چٹپٹی اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کرنے کی کوشش کریں۔ تکلیف کم ہو گی۔


 


ٹی بی کے مریض کی طبیعت کتنی خراب ہے اور بیماری کس مرحلہ پر ہے اس کا فیصلہ ڈاکٹر کو کرنا ہوتا ہے لیکن عام طور پر وہ مریض جو ٹی بی کے ابتدائی ۲-۳ ماہ کے بعد باقاعدگی سے دوا لے رہا ہے۔ روزمرہ کے کام کرتا ہو تو روزہ رکھ سکتے ہیں۔ دوا سحری میں یا رات سوتے وقت لے لینا چاہیے۔ یرقان یا پیلیا کی شدت یعنی وہ حالت جس میں مریض کو شدید وائرس انفکشن ہو، بخار ہو، جسم پیلا پڑ جائے۔ کمزوری ہو، روزہ نہیں رکھ سکتا۔ اگر صرف میں ٹیسٹ میں (عمومی معائنے یا میڈیکل چیک اپ رپورٹ میں) ہیپاٹائٹس بی، سی آیا ہے اور طبیعت ٹھیک ہے ( یعنی روزمرہ کے کام کر سکتا ہے) تو روزہ رکھا جا سکتا ہے۔




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160