میں انسٹی ٹیوٹ آف سدرن پنجاب کا طالب علم ہو میں اس یونیورسٹی سے بی ایس الیکٹریکل کررہا ہو یہ میرا چوتھا سمسٹر ہے ہماری یونیورسٹی میں جشن بہاراں ۲۳ فروری کو منعقد ہوا اس میں تمام ڈیپارٹمنٹ نے اپنے اپنے پھولوں کے سٹال لگائے تھے
اس میں ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ بزنس ایڈمنسٹیٹر ڈیپارٹمنٹ اور کمپیوٹر ڈیپارٹمنٹ شامل تھے یہ تقریب سوموار کو شام چار بجے شروع ہوئی میں اس میں تقریبا سات بجے شریک ہوا تھا کیونکہ میرا صبح کے ٹائم لیکچر تھا جو کہ میں لے کر گھر چلا گیا پھر میں واپس اپنی موٹرسائیکل پر آیا تھا جب میں
یونیورسٹی میں گیا تو پروگرام شروع ہو گیا تھا اس ٹائم کمپیوٹر ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم ایک گانا سنا رہے تھے
موسم بھی بہت خوشگوار تھا اس فکشن میں ڈرامے گانے اور بھی بہت کچھ پیش کیا گیا میں نے اپنے دوست جہانزیب سومرو سلمان بیگ اسد محبوب اور عبدالحفیظ کے ساتھ پھولوں کے سٹال کو دورہ کیا ہمیں اس جگہ پر پھول بہت اچھے لگ رہے تھے ہم اس جگہ تقریبا آدھا گھنٹہ رہہے
اس کہ بعد ہم لوگ یونیورسٹی کی کینٹین پر آگے اس جگہ میرے دوست نے ہمیں بوتلیں پلائی اور ہم کچھ دیر اسی جگہ بیٹھ گے کیونکہ ہم پیدل چل کر بہت زیادہ تھک گئے تھے جب ٹھورا سا آرام کیا تو اس کے بعد پھر ہم لوگ فنکشن والی جگہ پر آگے تو اس ٹائم ہماری یونیو رسٹی کے ڈائریکٹر پھولوں کے سٹال کا دورہ کر رہے تھے وہ دورہ کر کے واپس آگیے انہوں نے فسٹ انے والے ڈیپارٹمنٹ کو انعام سے نوازا اس دوران یونیورسٹی میں موسلادھار
پارش شروع ہوگی ہر طرف ہوا کا عالم تھا ہر کوئی جلدی جلدی بس میں سوار ہوا اور میں نے اپنی موٹرسائکل اٹھائی اور میں بارش میں اپنے گھر کی طرف چل پڑا راستے میں بارش اور تیز ہوگی تھی جب میں گھر پہچاتو میرے سارے کپڑے بارش میں گیلے ہو گیے تھے یہ دن میری زندگی بہت اہمیت کا حامل رکھتا ہے میں اس دن کو کبھی بھی فراموش نہیں کروں گا