ایک تفریحی سفر پارٹ ٢

Posted on at


 


ایک تفریحی سفر پارٹ ٢



کچھ وقت پلیٹ فارم پر ٹہلتے ہوئے اور بٹن کرتے ہوئے گزارا اور جب گاڑی پلیٹ فارم پر آ کر لگ گی تو اسکے ایک کمرے میں سیٹوں پر بسٹر جما کر لیٹ گئے لیٹنے کو تو لیٹ گئے لیکن ہماری آنکھوں میں نہ تو نیند تھی اور نہ ہی تھکاوٹ محسوس ہو رہی تھی. چناچہ ہم نے راولپنڈی سے حویلیاں تک کا سفر بھی ایسے طے کیا کہ جیسے وو رات کا نہیں بلکہ دن کا ہے سفر ہو. صبح کے سات بجے کے قریب ہم حویلیاں پہنچ گئے.



سٹیشن سے باہر آ کر ہم ایک فلائنگ کوچ میں بیٹھ گئے اور ساڑھے آٹھ بجے ہم ایبٹ آباد پہنچ گئے. فلائنگ کوچ سے اتر کر ہم نے ایبٹ آباد کے مرکز میں موجود ایک ہوٹل کا رخ کیا کہ اب ہمیں روانہ ہونے سے پہلے آرام کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی تھی. اس کے علاوہ ہمیں محکمہ سیاحت کے دفتر بھی جانا تھا تاکہ وہاں سے جیپ بھی حاصل کر سکیں اور ساتھ ہی ڈاک بنگلے میں رہنے کا اجازت نامہ بھی بنوا لیں.



جتنی دیر  میں یہ کام ہوتا اتنا ہمیں ایبٹ آباد گھومنے کا ارادہ کیا. یوں بھی محکمہ سیاحت سے جیپ اور اجازت نامہ بنوانے میں ایک ادھ دن لگنا تو یقینی بات تھی. ہم نے ہوٹل میں پہنچ کرکچھ سیر آرام کیا پھر نہانے کے بعد دوپہر کا کھانا کھایا. کھانا خانے کے بعد ہم ہوٹل سے نکلے اور ہم نے محکمے سیاحت کے دفتر کا رخ کیا اور اپنے نام اور دیگر کوائف کا اندراج کروایا. دفتر والوں نے ہمیں اگلے دن آنے کو کہا اور ہم مطمئن ہو کر ایبٹ آباد کی سیر کے لئے نکل پڑے.



About the author

160