ٹرین چلی صبح کا وقت تھا کسان اپنے کام کرنے کے لیے کھیتوں میں جاریے تھے اور بچے سکول جاریہے تھے اور ڈیوٹی والے لوگ اپنی اپنی ڈیوٹی پر جارہے تھے ہم باہر کے ماحول سے لطف اندوز ہورہے تھے کہ ٹرین راولپنڈی کے اسٹیشن پر پہچ گئ
ہم تقریبا سات بجے راولپنڈی پہچ گے اسٹیشن پر سامان رکھا اور ہم لوگ فریش ہونے چلے گے اس کے بعد ہم نے باہر سے ناشتہ کیا ناشتے میں ہم نے انڈا چنے اور نان سے کیا ناشتے سے فارغ ہو کر ہم لوگ دوبارہ اپنے سامان کے پاس آگے ہم نے تھوڑا سا آرام کیا
تو تقریبا دس بجے کے قریب راولپنڈی میں موسلادھار بارش شرو ع ہوگی اور بارش کو انجواے کرنے کے لیے باہر آگے تقریبا دو سے تین گھنٹے لگا تار موسلادھار بارش ہوئی ہم نے بارش میں ایک دوسرے پر پانی بھی ڈالا اور بارش کو خوب انجواے کیا تقریب دوپہر کے ایک بجے بارش رکی تو ہم لوگوں
نے اپنے کیلے پکڑے سکھا دے فریش ہو کر تقریبا دو بجے ہم لوگ ایک ہوٹل میں دوپہر کے کھانے کے لیے گےاور ہم نے دوپہر کے کھانے میں چکن قورمہ اور سبزی لی دوپہر کے کھانے سے فری ہو کر ہم لوگ اپنے سامان کے پاس آکر سو گئے تقریبا ہم لوگ چار بجے اٹھے تو اس ٹائم مری جانے کیے
لیے اسٹیشن پر بسز آگئی تھی ملتان شجاع آباد اور بِھی کافی جگہوں سے گورنمنٹ سکول کے ٹرپ آئے ہوئَے تھے ہمیں بھی ایک بس دی گئِ اس بس میں ملتان کے تمام لڑکے اور سکول کا سٹاف تھا
ہم بھی اپنے استاد کے ساتھ بس میں سوار ہو گے تقریبا ساڑھے پانچ بجے بسیں راولپنڈی سے روانہ ہوئی اور ہم تقریبا چھ بجے مری کے پہاڑوں میں پہچ گے تقریبا سات بجے کے قریب سورج کا پہاڑوں میں غروب ہونے والا منظر دیکھ کر دل بہت خّش ہوا یہ منظر بہت ہی خوبصورت تھا