مری کا یادگار سفر حصہ تیسرا

Posted on at


ٹرین چلی صبح کا وقت تھا کسان اپنے کام کرنے کے لیے کھیتوں میں جاریے تھے اور بچے سکول جاریہے تھے اور ڈیوٹی والے لوگ اپنی اپنی ڈیوٹی پر جارہے تھے ہم باہر کے ماحول سے لطف اندوز ہورہے تھے کہ ٹرین راولپنڈی کے اسٹیشن پر پہچ گئ



ہم تقریبا  سات بجے  راولپنڈی پہچ گے  اسٹیشن پر سامان رکھا اور ہم لوگ فریش ہونے چلے گے اس کے بعد ہم نے باہر سے ناشتہ کیا ناشتے میں ہم نے انڈا چنے اور نان سے کیا ناشتے سے فارغ ہو کر ہم لوگ دوبارہ اپنے سامان کے پاس آگے ہم نے تھوڑا سا آرام کیا



تو تقریبا دس بجے کے قریب راولپنڈی میں موسلادھار بارش شرو ع ہوگی اور بارش کو انجواے کرنے کے لیے باہر آگے تقریبا دو سے تین گھنٹے لگا تار موسلادھار بارش ہوئی ہم نے بارش میں ایک دوسرے پر پانی بھی ڈالا اور بارش کو خوب انجواے کیا تقریب دوپہر کے ایک بجے بارش رکی تو ہم لوگوں


 



نے اپنے کیلے پکڑے سکھا دے فریش ہو کر تقریبا دو بجے ہم لوگ ایک ہوٹل میں دوپہر کے کھانے کے لیے گےاور ہم نے دوپہر کے کھانے میں چکن قورمہ اور سبزی لی دوپہر کے کھانے سے فری ہو کر ہم لوگ اپنے سامان کے پاس آکر سو گئے تقریبا ہم لوگ چار بجے اٹھے تو اس ٹائم مری جانے کیے


 



لیے اسٹیشن پر بسز آگئی تھی ملتان شجاع آباد اور بِھی کافی جگہوں سے گورنمنٹ سکول کے ٹرپ آئے ہوئَے تھے ہمیں بھی ایک بس دی گئِ اس بس میں ملتان کے تمام لڑکے اور سکول کا سٹاف تھا




ہم بھی اپنے استاد کے ساتھ بس میں سوار ہو گے تقریبا ساڑھے پانچ بجے بسیں راولپنڈی سے روانہ ہوئی اور ہم تقریبا چھ بجے مری کے پہاڑوں میں پہچ گے تقریبا سات بجے کے قریب سورج کا پہاڑوں میں غروب ہونے والا منظر دیکھ کر دل بہت خّش ہوا یہ منظر بہت ہی خوبصورت تھا 




About the author

160