٢٠١٣ تک کے سیریا کے بچوں اور خواتین کے مسائل

Posted on at


 مارچ ٢٠١١ میں شروع ہونے والا ایک واقعہ جس میں ایک لکھ بیس ہزار لوگ مارے  گے  اور اس دور میں حکومت کے بیچ تنازعہ سے جو جنگ چھ ڑ گئی تھی اس سے بہت سے خاندان ختم ہو کر رہ گے. چار ملین سے زاہد لوگ لا پتا ہو گے جن کی نہ لاش ملی نہ ہی کوئی اتا پتا . تین ملین سے زاہد لوگ در بدر ہو گے جو اپنا ملک چھوڑ کر ترکی ، جارڈن اور عراق میں جا بسے . 

              اس جنگ میں خواتین اور بچیاں اپنا علاقہ چھوڑ کر مہاجروں کی طرح کمپون میں رہنے لگے . اور ان کے خاندان کے سرے مرد میریا جا چکے تھے. زیادہ تر لوگ جارڈن میں خیموں میں رہنے لگے ، جہاں انھیں زندگی کے مسلے کا سامنا تھا. نہ ہی کوئی تعلیم نہ ہی کوئی روزگار کا ذریعہ نہ ہی کوئی سر پے نہ ہی گھر کا کوئی مرد فرد. اس جنگ میں بہت سے خاندانوں کے مرد مر گے اور بچیاں اور عورتیں خانہ بدوشوں کی طرح رہنے لگیں. اور نہ قابل برداشت حالت کی وجہ سے وہاں کی خواتین اپنے وطن واپس آنا چاہتیں تھیں اور بہت سی آرگنائزیشنز اور اداروں کی بدولت ایسی تمام خواتین اور بچیوں کو رات کی تاریکی میں ان کے اپنے وطن واپس لیا گیا....

            اپنے وطن واپس آنے کا مقصد ہر صورت یہی تھا کے ز،رات کے خیموں سے نکل کر اپنے ملک جا کر وہاں زندگی بسر کی جاۓ اور اپنے لئے کوئی روزگار دیکھا جاۓ . لیکن اپنے ملک آ کر بھی ان خواتین اور بچیوں کو خیموں میں جگہ ملی اور ان کے پاس کوئی بھی ذریع نہ ملا. اور انہوں نے پھر سے امدادی اداروں کی جانب رخ کیا اور مدد کا انتظار کیا. یہاں بھی ان کے خانے پینے اتر ان کی رہائش اور تعلیم کا حکومت نے کوئی بندوبست نہیں کیا. 

 میڈیا نے ان خواتین اور بچیوں کے لئے نہایت ہی مفید قدم اٹھایا اور انکو آگے رپورٹ کیا تا کے انکی مدد کی جا سکے اور آج بھی وو میڈیا کے ہی رحم و کرم پر ہی ہیں. کے کوئی آئ اور انکی مدد کرے. 



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160