جرنلسٹ حبیبہ احمد

Posted on at


دوبئی کی ایک خاتون حبیبہ احمد جو مصر میں ایک جرنلسٹ کی حیثیت سے گئیں اور . وہاں کے حالت کا جائزہ لینے جب وہاں اسرائیل نے دھماکے کیے اور ایک جنگ کا سما تھا . حبیبہ احمد آپنی ٹیم کے ساتھ وہاں گئیں اور اور جب حالت کو گہراہی سے دیکھا . حبیبہ مصر میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ای تھی. اور اس نے آرمی کی جانب سے ہونے والے حملوں کے خلاف آواز اٹھائی اور اس پروٹیسٹ میں اس کے رشتہ دار بھی شامل تھے. اور اس کی ٹیم کے لوگ بھی.

              حبیبہ احمد ٢٦ سالہ ایک خاتون تھیں. اور قاہرہ میں ہونے والے دھماکوں اور فساد کی چند اہم چیزوں کی چشم دید گواہ بھی تھیں. حبیبہ احمد نے آپنی رپورٹ میں کہا تھا کے یہ صرف و صرف مسلمانوں کو مارا جا رہا ہے ان کا خون بہایا جا رہا ہے یہ مسلمان قوم کو ختم کرنے کی بات ہے صرف. جب کے اس وقت لوگ اپنے لئے ایک آزاد اور ایک نیا ملک بنانے کے خواہش مند تھے اور وہ ایک نیا مصر بنانا چاھتے تھے. اور اسی پروٹیسٹ میں کی لوگ مارے گئے ، کی گھروں کے چراغ بجھ گے ، 

 حبیبہ احمد نے آپنی رپورٹ میں کہا کے وہ امن کی جناب ایک پہلا قدم اٹھانا چاہتیں ہیں اور یہ ایک ممکن سی بات ہے اور وہ ایسا ہر حد تک جہاں تک ممکن  ہے اور جیسے بھی جہاں تک بھی ہو سکا وہ ایسا ضرور کریں کریں گی. امن قائم ہو کر رہے گا. قاہرہ کے مسلمانوں کو آزادی سے آپنی زندگی گزارنے کا پورا حق ہے. بہت سے لوگوں کو حبیبہ نے اپنے ساتھ شامل کیا.

            حبیبہ چند اہم حملے سے متعلق شواہد کی چشم دید گواہ تھیں اور جیسے ہی یہ بات حبیبہ کے اندرونی ذریعے سے بھر گئی تو رابہ مسجد کے قریب اس پے حملہ کرایا گیا اور ٥٠٠ سے زاہد لوگ حبیبہ سمیت اس حملے میں جاں بحق ہو گے . 

   حبیبہ نے آخری بات آپنی ماں سے کی تھی جو اس وقت دبئی میں تھیں اور انھیں اپنے اوپر کے خطرات سے آگاہ بھی کیا تھا. . اور اپنے آنی والی زندگی میں کرنے والے کاموں کے بارے میں بی بتایا تھا. حبیبہ نے قاہرہ میں عورتوں پے ہونے والے مظالم اور ان کے حقوق کے لئے آواز بھی اٹھائی تھی. اور اپنی آئندہ آنے والی زندگی میں وہ انہی عورتوں کے حقوق کے لئے کھڑی ہونا چاہتی تھیں. اور اس جنگ میں بھی حبیبہ نے عورتوں کے تحفظات کا یو این کی بدولت کافی مدد کی تھی.



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160