تھکن کے اسباب

Posted on at


تھکن ایک عام عارضہ ہے، مگر اس کے اسباب کے متعلق معلومات زیادہ نہیں ہیں، گو بعض وجوہ معلوم ہیں، جو درج ذیل ہیں


بےخوابی


اکثر تھکے ہوۓ افراد نیند کی کمی میں مبتلا ہوتے ہیں، کیونکہ یہ سونے کے لئے تاخیر سے جاتے ہیں یا شام کے وقت چاۓ یا کافی وغیرہ زیادہ نوش کرتے ہیں. یہ افراد بستر میں نیند کی خواہش میں دیر تک کروٹیں بدلتے رہتے ہیں. ان سب کو نرم و آرام دہ بستر اور مدہوش کرنے والی نیند کی ضرورت ہوتی ہے


خواب گاہ تاریک اور بےشوروغل  ہونی چاہیئے، جہاں کا درجہء حرارت بھی مناسب ہو. نیند کا وقت مقرر ہو، اس طرح اندرونی جسمانی گھڑی کے زیر اثر ایک مقررہ وقت پر نیند کی عادت ہو جاتی ہے


اکثر بستر پر دراز ہونے کے ٢٠ منٹ بعد تک نیند نہ آئے تو پھر کروٹیں بدلتے رہنا بےفائدہ ہے. اٹھ کر کتاب خوانی کر لیں یا کمرے کی آرائش کریں اور اس وقت بستر پر جائیں، جب نیند آنے لگے. بےکار کی بحث وغیرہ سے اجتناب کریں. ٹی وی پر ایسے ڈرامے نہ دیکھیں، جو ہیجان انگیز ہوتے ہیں. سونے سے کئی گھنٹے قبل بھی چاۓ، کافی یا کولا مشروبات پینے سے نیند اڑ جاتی ہے


اکثر افراد کے لئے ٨ گھنٹے کی نیند ضروری ہوتی ہے، جو اکثر کے نصیب میں نہیں ہوتی. پوری نیند سے اعصاب پرسکون، غنودگی ختم اور تھکن میں کمی ہو جاتی ہے. اگر نیند پوری نہ ہو تو یہ خطرناک ہو سکتا ہے، اس لئے کہ بعد میں اآنکھیں کھلی ہونے کے باوجود نیند کا جھونکا آ سکتا ہے، جو سڑک پر حادثات کی عام وجہ ہے. نیند کی کمی پوری کرنے کے لئے قیلولہ کریں. تعطیلات میں حسب خواہش سوئیں، مگر عصر کے بعد نہیں سوئیں 



کرب و فکر


فکروپریشانی بھی تھکن کا اہم سبب ہے. اگر آپ کے معمولات زندگی اور مصروفیت آپ کی استطاعت سے زیادہ ہے تو آپ اپنی زندگی کی شمع کو دونوں سروں سے جلا رہے ہیں اور جس قدر آپ کو آرام ملنا چاہیئے، آپ اس سے محروم ہیں. آرام اور دنیا کے کاروبار میں مناسب تناسب ہونا چاہیئے



ہمیشہ نشینی اور چہل قدمی


ہمیشہ نشینی بھی تھکن کا سبب بنتی ہے. سب سے اچھی ورزش ٣٥ منٹ کی روزانہ چہل قدمی ہے، جو صبح ناشتے سے قبل ہو یا اس قدر ورزش کی استطاعت نہیں ہے تو دن میں ہر کھانے سے قبل ١٠ منٹ کی چہل قدمی ہو. یہ چہل قدمی اپنے گھر کے اندر بھی کی جا سکتی ہے، دور جانے کی ضرورت نہیں، یہ گھر کی چھت پر بھی ہو سکتی ہے یا جہاں آپ برسرروزگار ہیں، وہاں بھی کی جا سکتی ہے. اگر زیادہ دیر تک چہل قدمی کی عادت نہیں ہے تو اس میں رفتہ رفتہ اضافہ کیا جاۓ . فعال آدمی کی نیند بھی شیریں ہوتی ہے



خوردونوش کی عادتیں


اگر آپ پانی کم مقدار میں پیتے ہیں تو تھکن طاری ہو سکتی ہے. پانی روزانہ ١٠ سے ١٢ گلاس پینا چاہیئے. پانی کی کمی چاۓ، کولا مشروبات یا کافی سے دور نہیں ہو سکتی، بلکہ ان سے جسم کا پانی کم ہو سکتا ہے. غذا میں اناج، دالیں، پھلیاں، سبزیجات اور پھل زیادہ ہوں. دودھ، دہی اور گوشت، مرغی اور مچھلی کم ہو. رات کا کھانا معمولی اور ناشتہ اچھی طرح ہو



ذیابیطس اور دیگر عوارض


ذیابیطس کی وجہ سے بےتحاشا تھکن ہو سکتی ہے. ٹانگوں میں بےچینی بھی ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ سے نیند میں خلل ہو سکتا ہے. جسم میں خون کم ہونے سے بھی تھکن ہو سکتی ہے. فلو بھی تھکن کی وجہ ہو سکتا ہے. عارضہ قلب، خفیہ سرطان، سوزش جگر اور سوزش حلق بھی تھکن کا باعث ہو سکتے ہیں. تھائرائیڈ کی خرابی بھی تھکن کا باعث ہوتی ہے


بڑھاپے میں دن رات میں پیشاپ کی کثرت ہو جاتی ہے، نیند کم آتی ہے یا بیچ میں ٹوٹ جاتی ہے. تھکن کا علاج مناسب نیند اور خود کو بےفکر کرنے سے دور ہو سکتا ہے. اگر تھکن کا سبب بظاہر کوئی معلوم نہ ہو سکے تو طبی مشورہ ضروری ہے، خصوصاً جب یہ صبح بیدار ہونے پر یا آرام کرنے کے باوجود ہو


بہرحال کام کرنے کے بعد تھکن کا ہونا فطری ہے اور یہ زندگی کا حصّہ ہے، جس سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیئے، تھکن آرام کرنے سے رفع ہو سکتی ہے  


 


============================================================================================================ 


میرے مزید بلاگز جو کہ صحت ، اسلام ، جنرل نالج اور دنیا بھر کی معلومات سے متعلق ہیں ، ان سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک کا وزٹ کیجئے


http://www.filmannex.com/Zohaib_Shami/blog_post


میرے بلاگز پڑھ کر شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ


اگلے بلاگ تک کے لئے اجازت چاہوں گا


الله حافظ


بلاگ رائیٹر


زوہیب شامی 


 



About the author

Zohaib_Shami

I am here for writing and reading because it is my hobby

Subscribe 0
160