اچھل کود کر کے صحت و توانائی بڑھائیں

Posted on at


ورزش خواہ کم کی جائے یا زیادہ بہرِحال مفید ہوتی ہے کیونکہ اس سے جسم چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ سکون اور قوت کا احساس بھی پیدا ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ ورزش کر کے بھی خود کو تھکا لیتے ہیں یا بری طرح تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں جس کے سبب ساری محنت اکارت ہوتی دکھائی دیتی ہے تاہم کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن کو اپنا کر کم وقت اور کم محنت کے بعد زیادہ توانائی کا حصول ممکن ہے۔ میرا یہ مضمون اسی پر بیان کیا گیا ہے۔


 


ورزش کے دوران کودنے سے توانائی بڑھتی ہے اور اچھلنے سے سارا جسم متحرک ہو جاتا ہے۔ بچے عموماً کھیل کود کے دوران خوب اچھلتے ہیں لیکن بڑی عمر کے لوگ کودنے اور اچھلنے سے گریز کرتے ہیں حالانکہ یہ عمل خاصا توانائی بخش اور مفید ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ کھیلوں سے متعلق افراد کو دوران تربیت یہ ورزش باقاعدگی سے کرائی جاتی ہے جس سے قلب پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں بچے اور بچیاں رسی کود کر اس شوق کو پورا کرتے ہیں لیکن یہی عمل بڑے بھی کریں تو کوئی مضائقہ نہیں، یوں بھی اچھلنے اور چھلانگیں لگانے سے رسی کودنا بہتر ہے۔ ابتدا میں آہستہ آہستہ اس کا آغاز کرنے کے بعد رفتار میں تیزی لاتے ہوئے اس اپنے لیے ایک بہترین ورزش کا روپ دیا جا سکتا ہے۔


 


اگر آپ کا معمول ہے کہ چہل قدمی کے لیے باہر جاتے ہیں تو اس دوران وقفے وقفے سے کودنے کا عمل جاری رکھیں کیونکہ چہل قدمی کے مقابلے میں کودنے سے حراروں کے جلنے کا عمل دوگنا ہو جاتا ہے جبکہ اس دوران وزن اٹھانے کی ورزش کرتے ہوئے ہلکے ہلکے کودنے سے دل کی دھڑکن کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے جو صحتمندی کی علامت ہے۔  اگر آپ ورزش نہیں کرتے اور اس کے عادی نہیں ہیں یا آپ کی بے پناہ مصروفیت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ ورزش میں وقت صرف کیا جائے تو کم از کم اتنا ہی کر لیں کہ کسی وقت تفریح کے طور پر بچوں کو لے کر کسی قریبی پارک یا میدان میں چلے جائیں اور وہاں کچھ دیر کود پھاند کر لیں اس طرح تفریح بھی ہو جائے گی اور ورزش بھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کودنے سے اعضاء کے مابین ربط میں بہتری آتی ہے اور جسمانی طور پر چستی اور مستعدی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔



مسلسل اور متوازن درجے کی اچھل کود سے ہڈیوں کی مظبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور بڑی عمر میں جا کر ان کے ٹوٹنے کا امکان بھی کم ہو جاتا ہے لہٰذا رسی کودنے کی عادت ڈال لیں جو کہ بہت کم وقت میں آپ کو بہت فائدہ دے گی۔ رسی کودنا بچوں کا ہی نہیں بڑوں کو بھی محبوب مشغلہ ہے، اس میں تمام اہل خانہ کو شریک کریں اور اس مشغلے سے صحت و توانائی کا سامان کریں اور یاد رہے کہ اس میں شرمانے کی بھی کوئی بات نہیں ہے کہ ورزش کیسی بھی ہو بہرِحال انسانی افعال کو بہتر رکھنے کے لیے از حد ضروری ہے۔ 




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160