ایسڈ اٹیک

Posted on at


تیزاب نام سنتے ہی ایک عجیب سا سنسنی سا احساس ھوتا ہے. لیکن اس دنیا میں یہ باتیں بہت چھوٹی لگتی ہیں. کہاں کوئی ایسا نام بھی نہیں سن سکتا اور کہاں کوئی اسے زندگی بھر کے لئے جھیل رہا ھوتا ہے. آج کل کے دور میں بڑھتی ہوئی بہت سی برائیوں کے ساتھ ایک ایسڈ اٹیک مطلب تیزاب پھینکنا بھی ایک عام سی بات بن گئی ہے یا پھر یوں کہ لیجئے کے ایک رواج سا بن گیا ہے. کسی سے بدلہ لینا ہے اس پے تیزاب پھینک دو، کسی نے کچھ کہ دیا اس پے تیزاب پھینک دو، کسی سے لڑائی ہو گئی اس پے تیزاب پھینک دو،کسی لڑکی نے ٹھکرا دیا تو اس پے تیزاب پھینک دو، کسی لڑکی کی بات بوری لگ گئی تیزاب دال دو، شوہر کی بیوی سے لڑائی ہو گئی اس پے تیزاب دال دو،....

         جرم کی دنیا اس قدر بھ ڑ گئی ہے کے کسی کو بھی جرم جرم لگتا ہی نہیں ہے. جرم کا احساس تک نہیں ھوتا، بدلہ اور طرح طرح کے نام دے کر ہزاروں لوگوں کی زندگی برباد کی جاتی ہے. اور ایسا ہی نہیں کے یہ صرف پاکستان میں ہے ایسے بہت سے ممالک میں ہے یا تو یہ بھی کہ سکتے ہیں کے دنیا میں بہت سی برائیاں مغرب سے ہی آتی ہیں .. وہ ہی تو سب کو ہر گناہ کی طرف راغب کرتا ہے. انڈیا، بنگلہ دیش اور کی مغربی ممالک میں تیزاب کا سلسلہ ایک عام سی بات ہے. ہر سال ١٠٠ سے زاہد رجسٹرڈ ہوتے ہیں اور بہت سے کیسز کا نام ہی نہیں ھوتا. 

                  اور ایسا بھی نہیں کے صرف خواتین ہی اس کا شکار ہیں .بہت سے بچوں اور مردوں پر بھی بدلے اور جلن اور غصّے کی آگ میں تیزاب ڈالا جاتا ہے. بہت سے والدین خود ہی اپنے چھو ٹے چھوٹےچھوٹے بچوں پر تیزاب دال دیتے ہیں غربت کا یا گھریلو لڑائی جگھڑے کا بہانہ بنا کر. اور آپنی بیٹیوں کو بھی اسی ظلم کی نظر کر دیتے ہیں. چھوٹے بچے اس سب کو برداشت نہیں کر سکتے اور مر جاتے ہیں...

    ایسڈ اٹیک سے کسی کی جان تو نہیں جاتی لیکن جہاں ان سے چھین لیا جاتا ہے. ایسا مریض کبھی بھی ریکور نہیں کر سکتا کیوں کے وہ سب سے پہلے ایک ذہنی مریض ہو جاتا ہے جس کی ریکوری ایک مشکل سی بات ہے ساری زندگی اس کے ذھن میں ایک ڈر،ایک خوف رہتا ہے جس کی وجہ سے وہ لوگوں کو فیس نہیں کر سکتا. یا پھر کوئی ایک ایضا ویسٹ ہو جاتا ہے جس میں سب سے پہلے بینائی ہے.  

                         اگر ہم اپنے اندر کی انسانیت اور مسلمان کو جگا دیں گے تو یہ سب روکنے کے لئے کسی بھی ارگنایزیشن یا پھر کسی بھی غیر ملکی ادارے کی ضرورت نہیں رہے گی. ہمارا مذہب ہمیں ہر چیز سکھاتا ہے جس میں سب سے پہلے انسانیت اور اخلاق ہے.



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160