عید کی خوشیاں اور رونقیں
ماہ رمضان کے آکری روزے کے بعد مسلمان سب اکھٹے ہو کر چاند کی کو نئے چاند کو ڈھونڈتے ہیں اور چاند کے ملنے کا مطلب ہو ہوتا ہے کہ اگلے دن عید ہے اور عید کی جتنی خوشی ملتی ہے ایسی خوشی کبھی کبھی ملتی ہے عید کا دن ہی ایسا ہوتا ہے سب لوگ اپنے گھروں کو صاف کرتے ہیں اور کاروباری لوگ اپنی دوکانوں کو باقائدہ سجاتے ہیں لڑکیاں مل کر ایک دوسرے کو مہندی لگاتی ہیں اپنے لیے عید کے نئے کپڑے سیتی ہیں اور اس کے علاوہ ایک دوسرے کو مبارک بعد دیتی ہیں اور اسی طرح لڑکے بھی خوب مزہ کرتے ہیں ایک دوسرے کے ساتھ سیر پر جاتے ہیں۔ پچے اپنے بڑوں سے عید لیتے ہیں اور سب عید والے دن اپنی لڑایا اور سارے گللے شیقوے بھلا کر ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہیں
سب رشتے دار اور مہمان ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں لوووگ ایک دوسرے کی داوتیں کرتے ہیں عید پر زیادہ تر لوگ پارکوں اور تفریحی جگہوں کا رخ کرتے ہیں اس وجہ سے پارکوں اور ایسی جگہوں پر بہت رش ہوتا ہے اس کے علاوہ لوگ بہت زیادہ باہر سے کھانا کھاتے ہیں اس لیئے باہر سرکوں پر ہوٹلز پر ہر جگہ لوگ ہی لوگ ہوتے ہیں۔ کپڑے سینے والے لوگ بھی سارا رمضان شریف اتنا مصروف رہتے ہیں کہ وہ اپنے گھر والوں کو بھی وقت نہیں دے سکتے لیکن ان کو عید والے دن اتنا وقت ملا جاتا ہے کہ وہ اپنے دوستوں کو بھی وقت دیتے ہیں اپنے گھر والے کو بھی وقت دیتے ہیں اور باہر گھومنے بھی جاتے ہیں۔