مگر پھر بھی اس کو اس کا شوھر کچھ بھی نہیں سمجھتا اس کی وجہ اس کی تربیت میں کمی ہے جو کے اس کے والدین کی زمے تھی مگر وہ اپنا کام سہی سے سرانجام نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کا بیٹا احساس جیسی چیز سے محروم رہ جاتا ہے اور اس کو آپنی بیوی کی انتھک محنت کا اندازہ نہیں ھوتا اور وہ اس کا احساس نہیں کرتا اگر اس کے والدین اس کی سہی سے تربیت کریں اور اس پر اور اس ہر کام پر سہی سے نظر رکھے تو وہ کبھی بھی برا انسان نہ بنھے اور ایک اچھا انسان بن کر اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی خوشیوں کا بھی خیال رکھے.
عورت صرف گھر کا کام ہی نہیں بلکے وہ ایک بیوی اور ماں ہونے کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت کام کرتی ہے جسی کے وہ ڈاکٹر ،نرس اور سوشل ورکر بھی ہوتی ہے اس کو بھی ان سارے کاموں کے بعد آرام کی ضرورت ہوتی ہے مگر کوئی بھی اس کی چیز پر توجو نہیں دیتا نہ ہی اس کے سسرال والی اور نہ ہی اس کا اپنا شوھر.
عورت ہر شوبے میں مرد کے ساتھ ساتھ اور کبھی کبھی تو اس سے زیادہ کام کرتی ہے اور اس اگے ہوتی بھی ہے مگر اس کو کوئی بھی آگے جانے نہیں دیتا چاہے وہ کتنا بھی محنت کر لے.کیوں کے یہ ساری کی ساری دنیا مرد کے لئے ہے جیسے سارے مرد ہی مرد کو سراہتے ہیں نہ کے عورت کو اور ناانصافی کرتے ہیں اور ان کو لگتا ہے کے الله ان سے اس چیز کا حساب تو کر ے گا ہی نہیں جیسے، مگر ان کو اندازہ بھی نہیں کے ان کو بھی اس سب کا بدلہ چکانا پڑھے گا ایک دن .
تو کیا آپ سب کو نہیں لگتا کے عورت کو سرہانے کی ضرورت ہے ویسے ہی جیسے کے مردوں کو سرھایا جاتا ہے ہے جب کیے وہ صرف اور صرف ایک نوکری ہی کرتے ہیں اور عورت نوکری کے ساتھ ساتھ باقی سارے کام بھی کرتی ہے .تو عورت کو دل عزت دو اور اس کی قدر کرو کیوں کے وہ تو مرد کے بنا زندگی گزار سکتی ہے لیکن مرد کبھی بھی عورت کے بنا آپنی زندگی نہیں گزار سکتا اور تو پھر اس کی قدر کرو اور دل سے اسے اس کا حق اور عزت بھی دو....