اردو ادب کی ملکہ قرت العین حیدر

Posted on at


اردو ادب کی کوئی بھی تاریخ قرت العین حیدر کے اور آگ کا دریا کے بغیر نامکمل سمجھی جاتی ہے. قرت العین حیدر ٢٠ جنوری ١٩٢٦ کو علی گڑ ھ میں پیدا ہوئی وہ ایک بہت بڑ ے افسانہ نگار کے گھر پیدا ہوئی جس کا نام سجاد حیدر تھا اور قرت العین کی والدہ بھی بہت بڑ ی اور جانی مانی ہستی تھی ان کا نام نذر زہرا تھا . قرت العین کی والدہ نذر زہرا قلم نگار تھی اور وہ پھلے پھلے بنت نذر الباقر کے نام سے لکھتی تھی مگر کچھ عرصے بعد انہں نے نذر سجاد حیدر کے نام سے لکھنا شروع کر دیا ..

قرت العین کا نام ایک بہت ہی مشور اور عظیم ایران کی پویٹ کے نام قرت العین طاہر ہ کے نام پر رکھا گیا تھا. قرت العین حیدر نے اس وقت لکھنا شروع کیا جس وقت کے دور میں میں کہانی کو ناول کہنا شروع کیا تھا اور اس وقت میں ناول نے جڑ ہیں بھی نہیں  پکڑی تھیں اور قرت العین نے اردو نثر میں اپنا مقصد واضح کیا اور بعد میں باکی زبانوں میں بھی یہی طرز طریقہ اپنایا گیا مگر پھر بھی قرت العین جیسی بات نہ ہو سکی .قرت العین کے نثر ،خیال،جذبے اور نظرہے بہت بہترین تھے تو ان کو پڑھتے وقت یوں لگتا تھا کے جیسے کے کوئی موسیقار آپنی کسی دھن سے ساز کو بکھر رہا ہے ..

قرت العین کا سب سیے بڑا اور مشور ناول آگ کا دریا ہے اور اس سے پھلے بھی انہوں نے ٢ اور ناول لکھے تھے جن نام ہے میرے بھی صنم خانے اور سفینہ غم دل ..جو کے ١٩٤٩ اور ١٩٥٢ میں نشر ہو چکے تھے...میرے بھی صنم خانے میں قرت العین نے اودھ کی زوال الی زندگی کا ذکر کیا ہے اور اس کی حالات زندگی کو ذکر بھی کیا ہے اور ان کا دوسرا نیل سفینہ غم دل بریصغیر کے تقسیم کے بارے میں لکھا ہے آبادی کی نقل مکانی اور خون زیر فسادات کے بارے میں لکھا ہے. 

اور ان سب کے بعد انہوں نے اپنا ٣ ناول لکھا آگ کا دریا جس نے ہر جگہ دوم مچا دی یہ ان کا سب سے زیادہ مشور ناول ہے یہ ناول ١٩٥٩ میں لکھا اور اس میں بریصغیر کے علمی ، تہذیبی ، فنی،اور ثقافتی تسلسل کا روادار ہے. قرت العین حیدر لکھنو کے کالج سے گریجوشن کی اور پاکستن بننے کے بعد ١٩٤٧ میں وہ پاکستان آ گئی اور یہاں آ کر بھی انہوں نے اپنے ناولز پر کام کیا اور اس کے بعد وہ کراچی سے لندن چلی گئی کچھ ہی عرصے کے بعد انہوں نے پاکستان کو ہمیشہ کے لئے چھوڑ دیا اور انڈیا چلی گئیں اور   وہاں جا کر انہوں نے مزید ناولز لکھے جو کے انہوں نے ١٩٦٥ میں لکھے انہوں نے بنگال کی سیاسی زندگی پر بھی ناولز لکھے. گردش رنگ چمن ' ان کا آخری ناول ہے اور اس کو پڑھ کر ایسا لگتا ہے، جیسے کے انہوں نے اس ناول میں خود کو ہی دہرایا ہے'.  



About the author

shararti-kuri

em a shararti kuri ...........welcome to ma world ;)

Subscribe 0
160