عورت پے تشدد..... آخر یہ معاشرہ کب بدلے گا.؟ پارٹ ١

Posted on at


ایسے واقعیات تو ہم روز سنتے اور پڑھتے رهتے ہیں ک آج وہاں یہ ہو گیا ، یہ ہو گیا لیکن کچھ اچھا سنانے کو کم ہی ملتا ہے. ہمارے

مذہب میں ہر رشتے کی قدر ہے لیکن افسوس کے ساتھ ہر بر یہی کہنا پڑھتا ہے ہوا کی بیٹی پے مسلمان ہی سب سے زیادہ ظلم کرتا ہے. جب کے اسلام ان سب چیزوں اور باتوں کی تلقین نہیں کرتا لیکن مسلمان ایسا ہی کرتا ہے اور یہودی بہت کم ظالم ھوتا ہے. بہت سے ایسے قصے اور واقعیات سنتے ہیں جن سے پیروں کے نیچے سے زمین کھسک جاتی ہے. ہوش اڑھ جاتے ہیں عقل ساتھ دینا چھوڑ دیتی ہے... اور سب سے زیادہ حیرانگی اور افسوس کی بات یہ ہے کے سب سے زیادہ عورتوں پے مظالم اور تشدد کے واقعیات پاکستن میں ہی ہوتے ہیں. پوری دنیا میں پاکستان اور انڈیا پہلے نمبر پر ہیں لیکن گلا تو زیادہ پاکستان سے ہے کیوں کے ہندؤں کی تو کوئی تعلیم ہی نہیں نہ ہی کوئی مذہب. مذہب تو ہمارا ہے اور ہمیں ہر چیز کی حد اور تعلیم دی گئی ہے جو سب کچھ ہمارے قرآن میں  موجود ہے.

  عورتوں پے ظلم اور تشدد کے واقعیات زیادہ دیہی علاقوں میں ہوتے ہیں اس کی وجہ سب سے پہلی تو وجہ یہ ہے کے وہاں کچھ بھی ہو جانے کے باوجود کوئی بھی کسی کسم کی شکایات نہیں ہوتی کیوں کے مرد کی ہی دنیا ہوتی ہر طرف سارا معاشرہ مرد کا ہی ھوتا ہے شکایت کی بھی جاۓ تی کیسے کی جاۓ وہاں تو ہر طرف ہی مرد کا ظلم اور بربریت ھوتا ہے. اور دوسری اہم وجہ یہ ہے وہاں تعلیم کی کمی اور غربت بہت ہوتی ہے. اور وہ لوگ تعلیم کو کچھ بھی نہیں سمجھتے جس کی وجہ سے ان میں کبھی بہتری نہیں آ سکتی. نہ ہی وہ لوگ کبھی سدھار سکتے ہیں ان سے کسی بھی کسم کی امید بکر ہوتی ہے . وہ لوگ  ہر قسم کا غصّہ اور اپنے اندر کی نفسیاتی کمی کو عورتوں پے ظلم کر کے مٹانے کی کوشش کرتے ہیں کیوں کے ایک عورت ہی ان کے سامنے ایک لا چار اور کمزور چیز ہوتی ہے اور مرد کی فطرت ہے کے اپنے سے کمزور انسان پے آپنی بربریت آزماتا ہے.



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160