منشیات ....حصّہ دوم

Posted on at


!.....منشیات

 


بہت سے ایسے دوست ہوتے ہیں یا پھر گھر میں کوئی ایسا فرد جو کہ اس نشے جیسی لعنت کا شکار ہوتا ہے یہ ایسا زہر ہے جو کہ بہت سے لوگوں کو اپنی لپیٹ میں آہستہ، آہستہ لے لیتا ہے اور اسی وجہ سے بہت سے دوسرے لوگ بھی اس کا شکار ہو جاتے ہیں بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کہ دوستوں کی صحبت یا پھر کسی بھی محفل میں بیٹھ کر شوقیہ طور پر سگریٹ یا پھر اور بھی بہت سی نشہ والی چیزوں کا استعمال شروع کر دیتے ہیں حالانکہ بہت سے لوگ مذاق ،مذاق میں اس کا استعمال کرتے ہیں دوستوں کے درمیان بیٹھ کر مگر پھر یہی مذاق گلے پڑ جاتا ہے اور پھر یہی لوگ اگے جا کر اس زہر کے عادی بن جاتے ہیں اور چاہ کر بھی اسکو نہیں چھوڑ پاتے ہیں اور بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ بری صحبتوں میں بیٹھتے ہیں اور پھر یہی بری صحبتیں ان کو اس جہنم کی طرف لے جاتی ہیں بہت سے لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں کہ جن کا تعلق بہت ہی اچھے گھرانوں سے ہوتا ہے لیکن ان کا کوئی نا کوئی ایسا دوست ہوتا ہے جو کہ کسی نا کسی نشے کا عادی ہوتا ہے بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں مطلب بہت سی لڑکیاں اور لڑکے جو کہ بہت ،بہت اچھی یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں مگر وہاں پر بھی بہت سے ایسے طالب علم ہوتے ہیں جو کہ اس نشے کے عادی ہوتے ہیں تو بس پھر اس طرح دیکھتے ،دیکھتے اور بھی لوگ اس کا شکار ہو جاتے ہیں یا پھر کوئی ایسا انسان جس کے پاس اپنا نشہ پورا کرنے کے لئے وسائل نہیں ہوتے ہیں تو وہ اپنے کسی ایسے دوست کو بھی نشے کا عادی بنا دیتا ہے جو کہ اچھے اور ٹھیک ٹھاک گھرانے سے تعلق رکھتا ہو اور بس اپنا فائدہ حاصل کرنے کے لئے ایسے لوگ اپنے دوستوں کی زندگیوں سے بھی کھیل جاتے ہیں اور ان کو بھی اس دلدل میں دھکیل دیتے ہیں وہ بھی صرف اس لئے کہ اس کی ضروریات مفت میں ہی پوری ہو جایئں

 

 

 

 

نشے کی لعنت صرف پاکستان کی ہی حد تک محدود نہیں ہے یہ مسلہ بہت سے ممالک کو در پیش ہےاور وہاں پر بھی نشہ کرنے والے لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہےدنیا میں سب سے زیادہ افیون جس ملک میں تیار کی جاتی ہے وہ ملک برما ہے بلکے یہ افیون کا انٹر نشینل ٹریڈ سینٹر ہے اور یہی نہیں بلکے امریکہ میں تو ہر طرح کی منشیات پہنچائی جاتی ہے اور یہ سب وہاں پہنچانے کے لئے ترکی کا شہر استمبول ہے اور یہاں پر منشیات مختلف ٹرانسپورٹ کی مدد سے کی جاتی ہے مطلب یہاں پر منشیات کی سپلائی ہوائی جہاز بحری جہاز اور روڈ ٹراسنپورٹ کے ذریعے سے بھی کی جاتی ہے حالانکہ حکومت اپنی طرف سے بہت زیادہ کوشیش کرتی ہیں کہ یہ سب روکا جاۓ اور اس کو ختم کیا جاۓ مگر ڈرگ مافیا بہت طاقت ور اور مظبوط ہے وہ اپنا کاروبار ہر حال میں جاری رکھتا ہے افیون سے ہیروہن تیار کی جاتی ہے اور لوگ اس نشے سے بہت ہی جلد متاثر اور اس کے عادی ہو جاتے ہیں اب دیکھا جاۓ تو بہت سے لوگ اس کے عادی ہیں اور دنیا میں بہت سے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس نشے کے عادی ہیں

 

 

 

 

یہاں تک کہ نشے والے لوگوں کے باقاعدہ اڈے بناۓ گے ہوتے ہیں اور یورپ میں تو خاص کر نشے کے عادی لوگوں کے بہت بڑے، بڑے اڈے بناے گے ہیں یہاں تک کہ یہ لوگ اکثر پکڑے بھی جاتے ہیں اور پھر پولیس والے ان لوگوں کو اچھے ،اچھے ہسپتالوں میں داخل بھی کروا دیتے ہیں تاکہ یہ لوگ اس نشے سے علاج سے ذریعے سے باہر نکل سکیں اور ان کی جان اس عذاب سے چھوٹ سکے مگر یہ لوگ وہاں رہنے کے باوجود بھی بلکے علاج کے بعد بھی یہ لوگ پھر انہی جگہوں پر جاتے ہیں اور پھر دوبارہ نشہ کرنے لگ جاتے ہیں اور انہی حالاتوں کی وجہ سے پولیس والوں نے بھی تنگ آ کر ان لوگوں کو پکڑ نا چھوڑ دیا ہے اور بہت سے لوگ نشے میں دھت باغوں ،نہروں کے کنارے ،ہوسٹلوں ،ریلوے اسٹیشن ،اور مسافر خانوں میں نو جوان لڑکے اور لڑکیاں دکھائی دیتے ہیں اس کے علاوہ پاکستان میں گزشتہ سالوں سے ملک میں جس تیزی سے نشہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اس نے تو ماہرین کو بھی پریشان کر دیا ہے اور نشے کی بری عادت کی وجہ سے لوگ بہت سے پیسے زا یا کر دیتے ہیں بس خدا اس نشے جیسی بری چیز سے سب کو محفوظ رکھے امین

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ  پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160