فلسطین میں جاری دہشتگردی پر عالمی میڈیا چپ کیوں

Posted on at


 

فلسطیں میں جاری اسرائیل کی بدمعاشیان روز بروز بڑھتی جا رہی ہے. اور یہ سب آج سے نہیں بلکہ پچھلے ٦٠ سالوں سے ہو رہا ہے، اسرائیل کی اس جاہریت میں اب تک نا جانے کتنے مسلمان مرد بچے عورتیں اپنی جان کی بازی ہار چکی ہے. پر ان کے حق میں بولنے والا کوئی بھی نہی پچھلے ٦٠ سالوں میں اسرائیل نے فلسطین کے اسی فیصد  حصے پر قبضہ کر لیا ہے اور اب فلسطیں ایک ماچس کی ڈبیا کے برابر بھی نہیں رہا.

ایک ماہ پہلے اسرائیل نے اپنے ایک اٹھارہ سال کے لڑکے  کے قتل کا بدلہ لینے کے بہانے سے فلسطین پر قیامت ڈھا دی اور یہ بربریت ابھی بھی جاری ہے اب تک اس حملے میں دو ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہے. اور اسرائیل نے فلسطین کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے. وہاں نہ تو اسکول رہا ہے نہ ہی  کوئی ہسپتال. پاور سپلائی کے لئے ایک ا بجلی گھر تھا جسے تباہ کر دیا گیا ہے. لوٹے پٹے فلسطینی بچے کھچے اسکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہے پر اب وہ چند اسکول بھی اب یہودیوں کی بمباری کی زرد میں ہے.

حیرت  کی بات ہے یہ سب دیکھ کر بھی عالمی طاقتیں چپ ہے اور وہ ان سب کا قصور وار حماس کو ٹہرایا جا رہا ہے صدر اوباما کے بیان سے مجھے شدید حیرتہی کہ اسرائیل جو بھی کر رہا ہے اپنے بچاؤ کے لئے کر رہا ہے اور ہم اس کے ساتھ ہے. اگر حلق ہونے والے تیس فیصد بچوں میں اوباما صاحب کی صاحبزادی ہوتی تب بھی وہ یہ ہی کہتے، جو عورتیں بچے اپنا سب کچھ کھو چکے ہے وہ خاندان جن کے پاس اب سر چھپانے کو چھت بھی نہیں رہی اسی خاندان میں سے ایک خاندان اگر ان کا ہوتا ٹیب بھی یہ اسی طرح اسرائیل کی مدد کرتے؟؟ اگر یہ ہی حملے امریکہ  میں ہوئے ہوتے تو عالمی میڈیا اسی طرح چپ رہتا بلکہ اس نے تو پاکستان یا کسور ملک پر الزام لگا کر اس ملک کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہوتے تو فلسطیں کے معاملے میں سب چپ کیوں ہے ؟ سوچئے گا ضرور



About the author

jafsam

Jafar Abbass
Loves to love one person in the world

Subscribe 0
160