(بہن بھائی، بہن بھائی.یا پھر............. قیامت اب زیادہ دور نہیں (پارٹ ١

Posted on at


قیامت اب زیادہ دور نہیں یہی کہوں یا کچھ اور میرا مطلب ہے کے یا پھر یہ کہوں کے یہ جو آج کل کے حالت ہیں آج کل کے مسلمان ہیں آج کل کا پاکستان ہے یہ یہودیوں سے بھی بد تر ہے. اور یہ سب اور کچھ نہیں ایک قیامت ہی ہے. ہم لوگ دنیا میں ہی قیامت اور جہنم دیکھ رہے ہیں اس کے لئے اب مرنا ضروری نہیں ہے. مرنا تو بس ایک رسمی سی سی بات ہے اور یہ ایک رسم نبھانی رہ گئی ہے. 

                      ہم مسلمان لوگ بس باتیں ہی کرتے ہیں نہ کچھ کرتے ہیں اور نہ ہی کچھ کر سکتے ہیں کیوں کہ در حقیقت ہم کچھ کر ہی نہیں سکتے. کیوں کے ہم کرنا ہی نہیں چاھتے . ہمیں گناہ میں مزہ آنے لگا ہے. ہم خوش ہوتے ہیں گناہ کرنے سے. ہمیں ہر گناہ کے کم سے آسانی ہوتی ہے اور ہم اسے ماڈرن ازم کہتے ہیں جب کے کوئی بھی مذہبی کام ہو یا اگر سمپلی کہوں کے صحیح کم ہو تو ہم اسے اولڈ فیشن کہتے ہیں.  ہم وہ کرنے سے تنگ ہوتے ہیں. ہمیں برا لگتا ہے کے ہم آپنی سوسائٹی میں ، آپنی کمیونٹی میں کیسے رہ سکتے ہیں یہ تو کوئی سین ہی نہیں بنتا آج کے دور کا. 'ہاؤ ایٹس پوسبل ' ایک عام سی بات ہے. ہم اس دنیا کی رنگینوں میں کہیں بہت دور بہت ہی آگے نکل چکے ہیں کافروں سے بھی بہت آگے اور ہمیں کچھ دکھائی ہی نہیں دے رہا کے ہم کہاں آ گے ہیں. ہر طرف بس قیامت ہی قیامت ہے. بس جہنم ہی جہنم ہے.

                                         اسی طرح کے گنھونے گناہ آج کل کے مسلمان کر رہے ہیں. وہ آپنی ہر تعلیم بھلا چکے ہیں. اس حد تک آگے آ چکے ہیں کے انھیں اپنے گناہوں کی حد کا بھی پتا نہیں چل رہا نہ ہی اب وہ کبھی سمجھ سکتے ہیں کیوں کے ان کے دلوں پے مور لگ چکی ہے. وہ اب سمجھنے سے کاسر ہیں. گناہ کبیرہ کی حدوں میں ہیں. 

            اسی طرح کا ایک گناہ پاکستان میں موجود پنجاب کے ایک گاؤں میں ایک گھر میں ہوا. خدا معاف کری کہا بھی نہیں جا رہا اور وہاں  تو......  ایک بھائی نے آپنی سگی بہن سے شادی کر لی ............................... continue 



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160