( بہن بھائی، بہن بھائی.یا پھر............. قیامت اب زیادہ دور نہیں (پارٹ ٢

Posted on at


ہاں یہ سچ ہے بلکل سچ. ان دونوں نے شادی کر لی اب اپ ہی بتائیں کے یہ کہاں کا اسلام ہے ، کہاں کا مذہب . استغفار ہی استغفار بس.... اور تو کوئی الفاظ نہیں. لڑکا اور لڑکی کی ماں کا انتقال ہو چکا تھا اور وہ اپنے باپ کے ساتھ رهتے تھے. حقیقت میں تو سب سے بڑا گناہ گار وہ مولوی بھی ہے جو اس گناہ میں سب سے بھر کر تھا مطلب جس نے نکاح پڑھوایا. جب کے وہ خود ایک مولوی تھا تو وہ کہیں بھی  کسی بھی گناہ کو روکنے والوں میں سے ہونا چاہیے تھا وہ ایک مولوی تھا تو وہ خود کیسے اس گناہ میں شامل ہو سکتا تھا. لالچ اور گناہ اس حد تک بھر گنے ہیں کے حد ہی ہے،.

                      لالچ پیسوں کی ہے یا پھر میڈیا پے آنے کی. مشہور ہونے کی. ان کے والد صاحب چیختے رہ گے. بچوں کو مرا روکنے کی بہت کوشش کی لیکن گناہ میں جب خدا کی، اپنے مذہب کی نہ سنی تو باپ کیا چیز ہے. اسے کس کھاتے میں ڈالنا. لیکن باپ نے آپنی طرف سے تو پوری کوشش کی. اس نے خود روکا اور پھر پولیس کے پاس چلا گیا. پولیس نے رپورٹ تو درج کر لی . . ایف ای آر بھی کاٹ لی لیکن ،مولوی اور لڑکا لڑکی وہاں سے بھاگ گے. اور پولیس ابھی تک کچھ نہیں کر پائی. گاؤں والوں نے بوڑھے باپ کو سہارا دیا اور مولوی اور لڑکا لڑکی کو گاؤں سے نکل دیا. 

                 ایسا ہی ایک واقع بہت سال پہلے امریکا کے ایک شہر میں بھی ہوا تھا جہاں پر ایک گھر میں ایک بھائی بہن نے شادی کر لی تھی . جب بات باہر ای تو وہاں کے لوگ آگ بگولہ ہو گے. ہلان کہ وہ لوگ کافر یعنی یہودی تھے لیکن ان سے بھی یہ گناہ کبیرہ دیکھا نہ گیا اور انہوں نے عدالت میں کیس کر دیا اور بعد میں ان کا فیصلہ یہی ہوا تھا کے انھیں بازار کہ بیچ میں پھانسی دی جاۓ اور ایسا ہی ہوا.

                      اور ہم مسلمان  کیا کر رہے ہیں. رشتوں کو یوں خود ہی پامال کر رہے ہے، کوئی شرم ، کوئی لاج، ، لحاظ نہیں رہا. نہ کوئی مذہب نہ ہی کچھ اور. اور پاکستان میں یہ کوئی پہلا قصہ نہیں ہے ایسے بہت سے قصے آئ گئے ہو گے جن کا نہ نام نہ رہا نہ ہی کوئی سزا. کبھی کسی مولوی نے آپنی بہن سے شادی کر لی کبھی آپنی بہن کے ساتھ بنا شادی کے ٤، ٤ بچے. خدا ہی معاف کری.

                کیا ہو گیا ہے آج کے مسلمان کو. کہاں ہان نمازیں اور کلمہ؟؟؟؟؟ خدا  راہ سدھر جائیں اور خدا سے معافی مانگیں. خود کو انسان کو  چھوٹے چھوٹے گناہوں سے بھی بچانا چاہیے اور یہاں انسان جان بوج کرگناہ کبیرہ کیا جا رہا ہے جس کی کوئی معافی نہیں. خود کو اور اپنے اس ملک کو اپنے ان اعمالوں سے بچیں. معافی مانگیں  اور خود کو بدلیں.   

               میں جو کر سکتی تھی کیا اب آپکی باری ................... 



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160